Tafseer-e-Baghwi - Al-Kahf : 70
قَالَ فَاِنِ اتَّبَعْتَنِیْ فَلَا تَسْئَلْنِیْ عَنْ شَیْءٍ حَتّٰۤى اُحْدِثَ لَكَ مِنْهُ ذِكْرًا۠   ۧ
قَالَ : اس نے کہا فَاِنِ : پس اگر اتَّبَعْتَنِيْ : تجھے میرے ساتھ چلنا ہے فَلَا تَسْئَلْنِيْ : تو مجھ سے نہ پوچھنا عَنْ : سے۔ متعلق شَيْءٍ : کسی چیز حَتّٰى : یہانتک کہ اُحْدِثَ : میں بیان کروں لَكَ : تجھ سے مِنْهُ : اس کا ذِكْرًا : ذکر
(خضر نے) کہا اگر تم میرے ساتھ رہنا چاہو تو (شرط یہ ہے کہ) مجھ سے کوئی بات نہ پوچھنا جب تک میں خود اس کا ذکر تم سے نہ کروں
(70)” قال “ حضرت خضر (علیہ السلام) نے فرمایا۔ ” فان اتبعتنی “ اگر آپ ہماری صحبت اختیار کریں گے تو اس کے لیے یہی شرط ہے کہ آپ ” فلا تسالنی “ ابو جعفر، نافع ، ابن عامر کے نزدیک لام کے فتحہ کے ساتھ اور نون کی تشدید کے ساتھ اور دوسرے قراء نے سکون اللام اور نون کی تخفیف کے ساتھ پڑھا ہے۔ ” عن شیئ “ میں کوئی ایسا کام کروں جو آپ کو ناگوار گزرے اور آپ کو اس بات پر اعتراض ہو۔” حتی احدث لک منہ ذکراً “ حتیٰ ابتدائیہ ہے۔ جب تک اس کام کی وجہ میں خود آپ کو نہ بتلا دوں۔
Top