Tafseer-e-Majidi - Al-Kahf : 70
وَ كَاَیِّنْ مِّنْ قَرْیَةٍ عَتَتْ عَنْ اَمْرِ رَبِّهَا وَ رُسُلِهٖ فَحَاسَبْنٰهَا حِسَابًا شَدِیْدًا١ۙ وَّ عَذَّبْنٰهَا عَذَابًا نُّكْرًا   ۧ
وَكَاَيِّنْ : اور کتنی ہی مِّنْ قَرْيَةٍ : بستیوں میں سے عَتَتْ : انہوں نے سرکشی کی عَنْ اَمْرِ رَبِّهَا : اپنے رب کے حکم سے وَرُسُلِهٖ : اور اس کے رسولوں سے فَحَاسَبْنٰهَا : تو حساب لیا ہم نے اس سے حِسَابًا : حساب شَدِيْدًا : سخت وَّعَذَّبْنٰهَا : اور عذاب دیا ہم نے اس کو عَذَابًا نُّكْرًا : عذاب سخت
(خضر علیہ السلام) بولے کہ اچھا اگر آپ میرے ساتھ رہنا چاہتے ہیں تو مجھ سے کسی بات کی نسبت پوچھ گچھ نہ کیجیے گا جب تک کہ میں خود ہی اس کے ذکر کی ابتدا نہ کردوں،103۔
103۔ یہ شرط حضرت خضر (علیہ السلام) کی طرف سے زائد ہے۔ حضرت موسیٰ (علیہ السلام) کا وعدہ اس حد تک کے لئے نہ تھا۔ نہ آپ کی زبان سے اب بھی اس کا اقرار منقول ہے۔
Top