Tafseer-Ibne-Abbas - Al-Ankaboot : 63
وَ اِذَا قِیْلَ لَهُمْ لَا تُفْسِدُوْا فِی الْاَرْضِ١ۙ قَالُوْۤا اِنَّمَا نَحْنُ مُصْلِحُوْنَ
وَ إِذَا : اور جب قِيلَ : کہاجاتا ہے لَهُمْ : انہیں لَا تُفْسِدُوا : نہ فسا دپھیلاؤ فِي الْأَرْضِ : زمین میں قَالُوْا : وہ کہتے ہیں اِنَّمَا : صرف نَحْنُ : ہم مُصْلِحُوْنَ : اصلاح کرنے والے
اور اگر ان سے پوچھو کہ آسمان سے پانی کس نے نازل فرمایا پھر اس سے زمین کو اس کے مرنے کے بعد (کس نے) زندہ کیا ؟ تو کہہ دیں گے کہ خدا نے کہہ دو کہ خدا کا شکر ہے لیکن ان میں اکثر نہیں سمجھتے
اور اگر آپ ان کفار مکہ سے دریافت کریں کہ وہ کون ہے کہ جس نے آسمان سے پانی برسایا پھر اس نے پانی سے زمین کو بعد اس کے کہ وہ خشک اور بنجر پڑی ہوتی تھی تروتازہ کردیا تو کفار مکہ جواب میں یہی کہیں گے کہ ایسا کرنے والا بھی اللہ ہے۔ آپ کہیے الحمدللہ علی ذلک مگر حقیقت یہ ہے کہ یہ لوگ نہ اس چیز کو سمجھتے ہیں اور نہ اس کی تصدیق کرتے ہیں۔
Top