Dure-Mansoor - An-Noor : 16
وَ لَوْ لَاۤ اِذْ سَمِعْتُمُوْهُ قُلْتُمْ مَّا یَكُوْنُ لَنَاۤ اَنْ نَّتَكَلَّمَ بِهٰذَا١ۖۗ سُبْحٰنَكَ هٰذَا بُهْتَانٌ عَظِیْمٌ
وَلَوْلَآ : اور کیوں نہ اِذْ : جب سَمِعْتُمُوْهُ : تم نے وہ سنا قُلْتُمْ : تم نے کہا مَّا يَكُوْنُ : نہیں ہے لَنَآ : ہمارے لیے اَنْ نَّتَكَلَّمَ : کہ ہم کہیں بِھٰذَا : ایسی بات سُبْحٰنَكَ : تو پاک ہے ھٰذَا : یہ بُهْتَانٌ : بہتان عَظِيْمٌ : بڑا
اور جب تم نے اس کو سنا تو یوں کیوں نہ کہا کہ ی بات اس لائق نہیں ہے کہ ہم اسے اپنے منہ سے نکالیں سبحان اللہ یہ بڑا بہتان ہے
1۔ ابن المردوایہ نے عائشہ ؓ سے روایت کیا کہ ابو ایوب انصاری ؓ کو جب ان کی بویوی نے اس تہمت کے بارے میں بتایا اور کہا اے ابو ایوب ! کیا تو نے نہیں سنا جو لوگ بیان کر رہے ہیں تو انہوں نے فرمایا ہم کو نہیں چاہیے کہ ہم اس بارے میں کوئی بات کریں اے اللہ تیری ذات پاک ہے یہ بڑا بہتان ہے۔ تو اللہ تعالیٰ نے بھی اسی طرح نازل فرمایا آیت ” ولو لا اذسمعتموہ قلتم ما یکون لنا ان نتکلم بہذا، سبحنک ہذا بہتان عظیم۔ 2۔ سنید فی تفسیرہ سعید بن جبیر (رح) سے روایت کیا کہ سعد بن معاذ ؓ نے جب یہ سنا جو کچھ کہا گیا عائشہ ؓ کے بارے میں تو فرمایا آیت ” سبحنک ہذا بہتان عظیم “۔ 3۔ ابن ابی سمی فی فوائدہ سعید بن المسیب (رح) سے روایت کیا کہ نبی ﷺ کے اصحاب میں سے دو آدمی تھے جب انہوں نے یہ بات سنی تو فورا کہا آیت ” سبحنک ہذا بہتان عظیم “ اور یہ اصحاب زید بن حارثہ اور ابوایوب ؓ تھے۔
Top