Jawahir-ul-Quran - Al-Kahf : 61
فَلَمَّا بَلَغَا مَجْمَعَ بَیْنِهِمَا نَسِیَا حُوْتَهُمَا فَاتَّخَذَ سَبِیْلَهٗ فِی الْبَحْرِ سَرَبًا
فَلَمَّا : پھر جب بَلَغَا : وہ دونوں پہنچے مَجْمَعَ : ملنے کا مقام بَيْنِهِمَا : دونوں کے درمیان نَسِيَا : وہ بھول گئے حُوْتَهُمَا : اپنی مچھلی فَاتَّخَذَ : تو اس نے بنا لیا سَبِيْلَهٗ : اپنا راستہ فِي الْبَحْرِ : دریا میں سَرَبًا : سرنگ کی طرح
پھر جب پہنچے65 دونوں دریا کے ملاپ تک بھول گئے اپنی مچھلی پھر اس نے اپنی راہ کرلی دریا میں سرنگ بنا کر
65:۔ جب حضرت موسیٰ (علیہ السلام) اور ان کے ہمسفر یوشع دنوں دریاؤں کے ملنے کی جگہ پہنچے تو وہاں ایک پتھر کے سایہ میں سستانے کے لیے رک گئے حضرت موسیٰ (علیہ السلام) سو گئے اور حضرت یوشع بیدار تھے اسی اثنا میں انہوں نے دیکھا کہ مچھلی توشہ دان میں حرکت کرنے لگی یہاں تک کہ اس سے نکل کر دریا میں داخل ہوگئی، حضرت یوش نے سوچا کہ وہ حضرت موسیٰ (علیہ السلام) کو اس وقت آرام کی نیند سے بیدار نہ کریں جب وہ خود اٹھیں گے انہیں حقیقتِ حال سے آگاہ کردوں گا۔ ” فی البحر سربا “ مچھلی نے دریا میں اپنا راستہ بنا لیا اور اس میں گھس گئی، حضرت موسیٰ (علیہ السلام) کو مچھلی کے بارے میں پوچھنا یاد نہ رہا، اس سے معلوم ہوا کہ وہ غیب داں تھے۔
Top