Maarif-ul-Quran - Al-Kahf : 16
وَ اِذِ اعْتَزَلْتُمُوْهُمْ وَ مَا یَعْبُدُوْنَ اِلَّا اللّٰهَ فَاْوٗۤا اِلَى الْكَهْفِ یَنْشُرْ لَكُمْ رَبُّكُمْ مِّنْ رَّحْمَتِهٖ وَ یُهَیِّئْ لَكُمْ مِّنْ اَمْرِكُمْ مِّرْفَقًا
وَاِذِ : اور جب اعْتَزَلْتُمُوْهُمْ : تم نے ان سے کنارہ کرلیا وَ : اور مَا يَعْبُدُوْنَ : جو وہ پوجتے ہیں اِلَّا اللّٰهَ : اللہ کے سوا فَاْوٗٓا : تو پناہ لو اِلَى : طرف میں الْكَهْفِ : غار يَنْشُرْ لَكُمْ : پھیلادے گا تمہیں رَبُّكُمْ : تمہارا رب مِّنْ : سے رَّحْمَتِهٖ : اپنی رحمت وَيُهَيِّئْ : مہیا کرے گا لَكُمْ : تمہارے لیے مِّنْ : سے اَمْرِكُمْ : تمہارے کام مِّرْفَقًا : سہولت
اور جب تم نے کنارہ کرلیا ان سے اور جن کو وہ پوجتے ہیں اللہ کے سوائے تو اب جا بیٹھو اس کھوہ میں پھیلاوے تم پر تمہارا رب کچھ اپنی رحمت سے اور بنا دیوے تمہارے واسطے کام میں آرام۔
فَاْوٗٓا اِلَى الْكَهْفِ ابن کثیر نے فرمایا کہ اصحاب کہف نے جو صورت اختیار کی کہ جس شہر میں رہ کر اللہ کی عبادت نہ ہو سکتی تھی اس کو چھوڑ کر غار میں پناہ لی، یہی سنت ہے تمام انبیاء کی کہ ایسے مقامات سے ہجرت کر کے وہ جگہ اختیار کرتے ہیں جہاں عبادت کی جاسکے۔
Top