Tafseer-e-Madani - Yaseen : 59
وَ امْتَازُوا الْیَوْمَ اَیُّهَا الْمُجْرِمُوْنَ
وَامْتَازُوا : اور الگ ہوجاؤ تم الْيَوْمَ : آج اَيُّهَا : اے الْمُجْرِمُوْنَ : مجرمو (جمع)
اور (دوسری طرف دوزخیوں سے کہا جائے گا کہ) الگ ہوجاؤ آج کے دن تم اے مجرمو !
59 حشر میں مجرموں کے حال کا ذکر وبیان : اہل جنت کا حال بیان کرنے کے بعد اب مجرموں کا حشر اور ان حال بیان فرمایا جا رہا ہے۔ سو ارشاد فرمایا گیا کہ " فیصلے کے اس دن حکم ہوگا کہ الگ ہوجاؤ اب تم اے مجرمو ! "۔ یعنی اہل ایمان سے کہ دنیا میں اگرچہ تم ان کے ساتھ رہتے بستے اور چلتے پھرتے رہے کہ وہ دارالامتحان تھا جس کا تقاضا یہی ہوتا ہے۔ مگر اب فصل وتمیز کے اس دن میں تم ان سے الگ ہوجاؤ کہ یہ دارالجزاء ہے۔ یہاں تمہارا انجام الگ ہے، ان کا الگ۔ ان کا ٹھکانا جنت ہے اور تمہارا دوزخ۔ نیز الگ ہوجانے کے حکم میں یہ بھی داخل ہے کہ اب تم اپنی وہ تمام جماعتیں، گروپ اور دھڑے چھوڑ دو جو تم نے دنیا میں قائم کر رکھے تھے اور جن پر تم کو بڑا فخر و ناز ہوا کرتا تھا۔ اور ان کے زور پر تم حق اور اہل حق کے خلاف صف آرائی کیا کرتے تھے کہ آج ان میں سے کوئی بھی چیز تمہیں کام آنے کی نہیں ۔ { مَا اَغْنٰی عَنْکُمْ جَمْعُکُمْ وَمَا کُنْتُمْ تَسْتَکْبِرُوْنَ- (الاعراف : 48) یہاں تو ہر کسی کو اپنا بھگتان تنہا خود ہی بھگتنا ہوگا۔ نیز یہ کہ دوسروں سے الگ ہو کر اب تم اپنے اپنے عقیدئہ و عمل کی بنا پر نئی گروپ بندی اور نئے جماعتی سسٹم میں شامل ہوجاؤ۔ تاکہ اس طرح تم جماعت در جماعت اور گروہ در گروہ دوزخ میں داخل ہوتے جاؤ۔ یعنی اس طرح کہ کافر کافر کے ساتھ، مشرک مشرک کے ساتھ، یہودی یہودی کے ساتھ، مجوسی مجوسی کے ساتھ، بدعتی بدعتی کے ساتھ اور قبر پرست قبر پرست کے ساتھ وغیرہ وغیرہ۔ کہ اس روز ہر ایک کا حشر اس کے اپنے ہی دوست کے ساتھ ہوگا۔ جیسا کہ حدیث شریف میں ارشاد فرمایا گیا ۔ " الْمَرْئُ مَعَ مَنْ اَحَبَّ " ۔ اور جیسا کہ سورة تکویر میں فرمایا گیا ۔ { وَاِذَ ا النُّفُوْسُ زُوِّجَتْ } ۔ بہرکیف فصل وتمیز کے اس یوم حساب میں مومن اور کافر آپس میں پھٹ کر الگ ہوجائیں گے۔ جیسا کہ دوسرے مقام پر ارشاد فرمایا گیا ۔ { وَیَوْمَ تَقُوْمُ السَّاعَۃُ یَوْمَئِذ یَتَفَرَّقُوْنَ } ۔ (الروم : 14) ۔ اور فیصلے کے اس دن ظالموں اور انکے ہم مشربوں کو انکے معبودان باطلہ سمیت دوزخ کی نار سعیر کی راہ پر ڈال دیا جائے گا۔ جیسا کہ دوسرے مقام پر ارشاد فرمایا گیا ۔ { اُحْشُرُوا الَّذِیْنَ ظَلَمُوْا وَ اَزْوَاجُہُمْ وَمَا کَانُوْا یَعْبُدُوْنَ مِنْ دُوْنِ اللّٰہِ فَاہْدُوْہُمْ اِلٰی صِرَاطِ الْجَحِیْمِ } ۔ (الصافات : 23-22) ۔ اللہ ہمیشہ اپنی رضا و خوشنودی کی راہوں پر گامزن رکھے ۔ آمین ثم آمین۔
Top