Madarik-ut-Tanzil - Yaseen : 32
وَ اِنْ كُلٌّ لَّمَّا جَمِیْعٌ لَّدَیْنَا مُحْضَرُوْنَ۠   ۧ
وَاِنْ : اور نہیں كُلٌّ : سب لَّمَّا : مگر جَمِيْعٌ : سب کے سب لَّدَيْنَا : ہمارے روبرو مُحْضَرُوْنَ : حاضر کیے جائیں گے
اور سب کے سب ہمارے روبرو حاضر کئے جائیں گے
قدرت کی نشانی ‘ احیائے موتیٰ کی دلیل : 32: وَاِنْ کُلٌّ لَّمَّا جَمِیْعٌ لَّدَیْنَا مُحْضَرُوْنَ (اور ان میں کوئی ایسا نہیں جو مجتمع طور پر ہماری طرف حاضر نہ کیا جائے) قراءت : لمَّاکو تشدید کے ساتھ شامی، عاصم، حمزہ نے پڑھا اور الا کے معنی میں لیا۔ اور اِنؔ نافیہ ہے۔ دیگر قراء نے لَمَّا کو تخفیف کے ساتھ پڑھا اس طور پر کہ ما تاکید کا صلہ ہے اور ان کو مخففہ من المثقلہ ہے اور لماؔ کی لام اس کے جواب میں ہے اور ماتاکید کیلئے لایا گیا۔ اور کل ٌؔ کی تنوین مضاف الیہ کے عوض میں آئی ہے۔ مطلب یہ ہے کہ سب کو اٹھایا اور جمع کیا جائے گا۔ اور حساب کیلئے حاضر کیا جائے گا۔ یا عذاب کیلئے جمع کیا جائے گا۔ یہاں کلّ کے متعلق جمیعؔ کے لفظ سے خبر دی کیونکہ کُلًّا کا لفظ احاطہ کیلئے آتا ہے۔ جمیعؔ بروزن فعیل بمعنی مفعول ہے۔ اور اس کا معنی اجتماع ہے۔ مطلب یہ ہے کہ محشرتمام کو جمع کرے گا۔
Top