بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
Tafseer-e-Majidi - Al-Kahf : 1
اَلْحَمْدُ لِلّٰهِ الَّذِیْۤ اَنْزَلَ عَلٰى عَبْدِهِ الْكِتٰبَ وَ لَمْ یَجْعَلْ لَّهٗ عِوَجًاؕٚ
اَلْحَمْدُ : تمام تعریفیں لِلّٰهِ : اللہ کیلئے الَّذِيْٓ : وہ جس نے اَنْزَلَ : نازل کی عَلٰي عَبْدِهِ : اپنے بندہ پر الْكِتٰبَ : کتاب (قرآن) وَلَمْ يَجْعَلْ : اور نہ رکھی لَّهٗ : اس میں عِوَجًا : کوئی کجی
ساری خوبی اللہ کے لئے ہے جس نے اپنے بندۂ (خاص) پر کتاب نازل کی اور اس (ذرا) کجی نہیں رکھی،1۔
1۔ (نہ لفظی نہ معنوی) (آیت) ” لم یجعل لہ عوجا “۔ اس میں ہر قسم اور ہر درجہ کے عیب سے نفی آگئی، یعنی ایسی کتاب جو ہر پہلو اور ہر جہت سے کامل وجامع، پاکیزہ واجمل ہے۔ نہ کہیں مبالغہ شاعرانہ، نہ عبارت میں کہیں سے تناقص، نہ عقائد میں کوئی پہلو رمزیت اور پراسرار ہونے کا۔ ہر بیان مدلل، ہر حکم واضح۔ اس حقیقت پر اپنوں ہی کی نہیں غیروں کی شہادتیں موجود ہیں کہ دین اسلام کے اندر کسی قسم کا انیچ پینچ، کوئی کجی اور انحراف اور افراط وتفریط نہیں۔ ملاحظہ ہو انگریزی تفسیر القرآن۔ (آیت) ” عبدہ “۔ بندۂ خاص سے مراد رسول اللہ ﷺ کا ہونا اور (آیت) ” الکتب “۔ سے قرآن کا ہونا بالکل ظاہر ہے (آیت) ” انزل علی عبدہ “۔ سے محققین صوفیہ نے یہ نکالا ہے کہ مقام عبدیت کے مثل کوئی مقام نہیں اور رسول اللہ ﷺ اس پر فائز ہیں۔
Top