Tafseer-e-Majidi - Yaseen : 9
وَ جَعَلْنَا مِنْۢ بَیْنِ اَیْدِیْهِمْ سَدًّا وَّ مِنْ خَلْفِهِمْ سَدًّا فَاَغْشَیْنٰهُمْ فَهُمْ لَا یُبْصِرُوْنَ
وَجَعَلْنَا : اور ہم نے کردی مِنْۢ : سے بَيْنِ اَيْدِيْهِمْ : ان کے آگے سَدًّا : ایک دیوار وَّمِنْ خَلْفِهِمْ : اور ان کے پیچھے سَدًّا : ایک دیوار فَاَغْشَيْنٰهُمْ : پھر ہم نے انہیں ڈھانپ دیا فَهُمْ : پس وہ لَا يُبْصِرُوْنَ : دیکھتے نہیں
اور ہم نے ایک آڑ ان کے سامنے کردی ہے اور ایک آڑ ان کے پیچھے کردی ہے، جس سے ہم نے ان کو گھیر دیا ہے سو وہ دیکھ نہیں سکتے،4۔
4۔ یعنی نہ آگے دیکھ سکتے ہیں نہ پیچھے۔ یہ ساری تمثیل ان لوگوں کے بعد عن الایمان کی ہے۔ یعنی چونکہ انہوں نے خود قوت ارادی سے صحیح کام نہیں لیا، توفیق ہدایت بھی ان سے مطلق سلب ہوگئی۔ فی ان لاتامل لھم ولا تبصروا نھم متعامون عن النظر فی ایات اللہ (مدارک) غفلت ان لوگوں کی ارادی اور مجرمانہ تھی، لیکن یہاں بحیثیت مسبب الاسباب کے ان حالات کو حق تعالیٰ نے منسوب اپنی ہی جانب کیا ہے۔ (آیت) ” اناجعلنا۔ وجعلنا۔ فاغشینھم “۔ صیغہ متکلم ان سب مقامات پر حق تعالیٰ کی جانب محض نظام تکوینی کے علت العلل کی حیثیت سے استعمال ہوا ہے۔
Top