Tafseer-e-Majidi - An-Nisaa : 173
فَاَمَّا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَ عَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ فَیُوَفِّیْهِمْ اُجُوْرَهُمْ وَ یَزِیْدُهُمْ مِّنْ فَضْلِهٖ١ۚ وَ اَمَّا الَّذِیْنَ اسْتَنْكَفُوْا وَ اسْتَكْبَرُوْا فَیُعَذِّبُهُمْ عَذَابًا اَلِیْمًا١ۙ۬ وَّ لَا یَجِدُوْنَ لَهُمْ مِّنْ دُوْنِ اللّٰهِ وَلِیًّا وَّ لَا نَصِیْرًا
فَاَمَّا : پھر الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا : جو لوگ ایمان لائے وَعَمِلُوا : اور انہوں نے عمل کیے الصّٰلِحٰتِ : نیک فَيُوَفِّيْهِمْ : انہیں پورا دے گا اُجُوْرَهُمْ : ان کے اجر وَيَزِيْدُهُمْ : اور انہیں زیادہ دے گا مِّنْ : سے فَضْلِهٖ : اپنا فضل وَاَمَّا : اور پھر الَّذِيْنَ : وہ لوگ جو اسْتَنْكَفُوْا : انہوں نے عار سمجھا وَاسْتَكْبَرُوْا : اور انہوں نے تکبر کیا فَيُعَذِّبُهُمْ : تو انہیں عذاب دے گا عَذَابًا : عذاب اَلِيْمًا : دردناک وَّلَا يَجِدُوْنَ : اور ہو نہ پائیں گے لَهُمْ : اپنے لیے مِّنْ : سے دُوْنِ : سوائے اللّٰهِ : اللہ وَلِيًّا : دوست وَّلَا : اور نہ نَصِيْرًا : مددگار
پھر جو لوگ ایمان لائے ہوں گے اور انہوں نے نیک کام بھی کئے ہوں گے تو وہ ان کو ان کا پورا پورا اجر دے گا اور انہیں اپنے فضل سے اور زائد دے گا،444 ۔ اور جن لوگوں نے عار اور تکبر کیا ہوگا سو انہیں وہ دردناک عذاب دے گا اور وہ لوگ اپنے حق میں کسی غیر اللہ کو نہ دوست پائیں گے نہ مدد گار،445 ۔
444 ۔ (جس کی کوئی حدونہایت نہیں ہے) (آیت) ” لیوفیھم اجورھم “۔ یعنی جتنااجر مقرر وموعود ہے، وہ تو انہیں پورا ملے ہی گا (آیت) ” الذین امنوا وعملوا الصلحت “۔ یعنی جو لوگ عقیدہ اور عمل دونوں کے اعتبار سے عبد بنے رہے۔ 445 ۔ خلاصہ یہ کہ نیک سے نیک، بزرگ سے بزرگ، مقبول سے مقبول بندے بھی بہرحال بندے ہی ہوتے ہیں، غالی مریدوں، معتقدوں کا اپنے شیخ یا کسی پیغمبر کو اس کی حد عبدیت سے باہر نکال دینا اپنے کو مستحق جہنم بنانا ہے۔ (آیت) ” الذین استنکفوا “ یعنی جنہوں نے عبد بننے سے عار رکھا (آیت) ” ولیا ولانصیرا “۔ ولی اور نصیر سلبی طور پر وقع مضرت پر۔ ولیا ای قریبا ینفعھم (ابن عباس ؓ نصیرا ای مائعا یمنعھم من عذاب اللہ (ابن عباس ؓ
Top