Tafseer-e-Mazhari - At-Tahrim : 7
یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ كَفَرُوْا لَا تَعْتَذِرُوا الْیَوْمَ١ؕ اِنَّمَا تُجْزَوْنَ مَا كُنْتُمْ تَعْمَلُوْنَ۠   ۧ
يٰٓاَيُّهَا الَّذِيْنَ كَفَرُوْا : اے لوگو جنہوں نے کفر کیا لَا تَعْتَذِرُوا : نہ تم معذرت کرو الْيَوْمَ : آج کے دن اِنَّمَا تُجْزَوْنَ : بیشک تم جزا دئیے جارہے ہو مَا كُنْتُمْ : جو تھے تم تَعْمَلُوْنَ : تم عمل کرتے
کافرو! آج بہانے مت بناؤ۔ جو عمل تم کیا کرتے ہو ان ہی کا تم کو بدلہ دیا جائے گا
یایھا الذین ... تعملون . ”(اور دوزخ میں ڈالتے وقت کافروں سے کہا جائیگا) اے کافرو ! آج معذرت نہ کرو ‘ بس تم کو اسی کی سزا مل رہی ہے جو تم (دنیا میں) کیا کرتے تھے “ لَا تَعْتَذِرُوْا : یہ عذر پیش کرنے کی ممانت کی علّت ہے جس وقت کافر دوزخ میں داخل ہوں گے اس وقت ان سے یہ بات کہی جائے گی۔ کافر کہیں گے : وَ اللہ ِ رَبِّنَا مَا کُنَّا مُشْرِکِیْنَ ۔ پھر بطور معذرت کہیں گے : رَبَّنَآ اَبْصَرْنَا وَ سَمِعْنَا فَارْجِعْنَا نَعْلَ صَالِحًا لیکن اس درخواست سے ان کو کوئی فائدہ نہیں پہنچے گا۔
Top