Ahsan-ut-Tafaseer - Al-Baqara : 86
اُولٰٓئِكَ الَّذِیْنَ اشْتَرَوُا الْحَیٰوةَ الدُّنْیَا بِالْاٰخِرَةِ١٘ فَلَا یُخَفَّفُ عَنْهُمُ الْعَذَابُ وَ لَا هُمْ یُنْصَرُوْنَ۠   ۧ
اُولٰئِکَ : یہی لوگ الَّذِیْنَ : وہ جنہوں نے اشْتَرَوُا : خریدلیا الْحَيَاةَ : زندگی الدُّنْيَا : دنیا بِالْآخِرَةِ : آخرت کے بدلے فَلَا : سو نہ يُخَفَّفُ : ہلکا کیا جائے گا عَنْهُمُ : ان سے الْعَذَابُ : عذاب وَلَا هُمْ : اور نہ وہ يُنْصَرُوْنَ : مدد کیے جائیں گے
یہ وہ لوگ ہیں جنہوں نے آخرت کے بدلے دنیا کی زندگی خریدی سو نہ تو ان سے عذاب ہی ہلکا کیا جائے گا اور نہ ان کو (اور طرح کی) مدد ملے گی
اس آیت میں یہود اپنے اعمال کے سبب سے جس ٹوٹے میں پڑگئے اس کا ذکر اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ ان لوگوں نے اپنی عاقبت ہاتھ سے دور کردینا حاصل کی جو چند روز ہے۔ لیکن اس بد اعمالی کے سبب سے عقبیٰ میں ان لوگوں پر ایسا عذاب ہوگا جس کی سختی میں کبھی کچھ کمی نہ ہو۔ اور وہاں ان کا کوئی مددگار بھی پیدا نہ ہوگا۔ صحیحین میں نعمان بن بشیر سے روایت ہے جس کا حاصل یہ ہے کہ سب دوزخیوں سے کم عذاب جس شخص پر ہوگا اس کو آگ کی جوتیاں پہنائی جائیں گے جس سے اس کا بھیجا کھول جائے گا 1۔ پھر جن لوگوں کے حق میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے کہ ان کو سخت عذاب ہوگا اور ان کے عذاب میں کبھی کبھی کچھ تحفیف نہ ہوگی۔ ان کا کیا حال ہوگا۔ خدا اپنے عذاب کی بلا سے سب کو محفوظ رکھے اور ایسے اعمال کی توفیق دے جس سے اس کے عذاب سے محفوظ رہنے کا حق ہم کو حاصل ہو۔
Top