Anwar-ul-Bayan - Ar-Rahmaan : 70
فِیْهِنَّ خَیْرٰتٌ حِسَانٌۚ
فِيْهِنَّ خَيْرٰتٌ : ان میں اچھی عورتیں ہیں۔ بہترین عورتیں ہیں حِسَانٌ : خوبصورت
ان باغوں میں اچھی عورتیں ہوں گی،
جنتی بیویوں کا تذکرہ : ﴿فِيْهِنَّ خَيْرٰتٌ حِسَانٌۚ0070﴾ (ان چاروں جنتوں میں اچھی اور خوبصورت عورتیں ہوں گی) معالم التنزیل میں حضرت ابن سلمہ ؓ سے نقل کیا ہے کہ انہوں نے عرض کیا کہ یا رسول اللہ ﷺ ﴿ خَيْرٰتٌ حِسَانٌۚ0070﴾ کا مطلب بتائیے۔ آپ نے بتایا خیرات الاخلاق حسان الوجوہ یعنی وہ اچھے اخلاق والی اور خوبصورت چہروں والی ہوں گی مزید فرمایا ﴿ حُوْرٌ مَّقْصُوْرٰتٌ فِي الْخِيَامِۚ0072﴾ (وہ عورتیں حوریں ہوں گی جو خیموں میں محفوظ ہوں گی) یہ خوبصورت عورتیں پردوں میں چھپی ہوئی ہوں گی۔ حضرت انس ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ اہل جنت کی عورتوں میں سے اگر کوئی عورت زمین کی طرف کو جھانک لے تو زمین و آسمان کے درمیان جتنی جگہ ہے اس سب کو روشن کر دے اور سب کو خوشبو سے بھردے، اور فرمایا کہ اس کے سرکا دوپٹہ ساری دنیا اور دنیا میں جو کچھ ہے ان سب سے بہتر ہے۔ (مشکوٰۃ المصابیح صفحہ 495: عن البخاری) جنت کے خیموں کے بارے میں حضرت ابوموسیٰ اشعری ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ بلاشبہ جنت میں مومن کے لیے ایک ہی موتی سے بنایا ہوا خیمہ ہوگا جو اندر سے خالی ہوگا اس کی چوڑائی (اور ایک روایت میں ہے کہ اس کی لمبائی) ساٹھ میل کی مسافت تک ہوگی اس کے ہر گوشے میں اس کے اہل ہوں گے جنہیں دوسرے گوشہ والے نہ دیکھ پائیں گے۔ مومن بندہ اپنے اہل کے پاس آنا جانا کرتا رہے گا۔ مومنین کے لیے دو جنتیں ایسی ہوں گی جن میں برتن اور ان کے علاوہ جو کچھ ہے سب چاندی کا ہے اور دو جنتیں سونے کی ہوں گی جن کے برتن اور جو کچھ ان میں ہے سب سونے کا ہے اہل جنت اور ان کے رب کے دیدار کے درمیان صرف رداء الکبریا حاجب ہوگی یہ سب کچھ جنت عدن میں ہوگا۔ (رواہ البخاری و مسلم کمافی المشکوٰۃ صفحہ 495)
Top