Dure-Mansoor - Ar-Rahmaan : 70
فِیْهِنَّ خَیْرٰتٌ حِسَانٌۚ
فِيْهِنَّ خَيْرٰتٌ : ان میں اچھی عورتیں ہیں۔ بہترین عورتیں ہیں حِسَانٌ : خوبصورت
ان باغوں میں اچھی عورتیں ہوں گی
1:۔ ابن المنذر (رح) نے مجاہد (رح) سے روایت کیا کہ (آیت ) '' فیھن خیرت حسان '' (ان میں سے نیک خوبصورت عورتیں ہوں گی یعنی عورتیں ہوں گی (اچھی سیرت اور اچھی صورت والی) 2:۔ ابن ابی شیبہ (رح) وعبد بن حمید (رح) نے ابوصالح (رح) سے روایت کیا کہ (آیت ) '' فیھن خیرت حسان '' سے مراد ہے جنت کی کنواری عورتیں۔ 3:۔ عبدالرزاق وعبد بن حمید (رح) وابن جریر (رح) نے قتادہ ؓ سے روایت کیا کہ (آیت ) '' فیھن خیرت حسان '' سے مراد ہے نیک اخلاق والیاں اور خوبصورت چہرے والیاں۔ 4:۔ ابن المبارک نے الزھد میں اوزاعی (رح) سے روایت کیا کہ (آیت ) '' فیھن خیرت حسان '' سے مراد ہے وہ خوبصورت عورتیں جو فحش گو نہیں ہوں گی نہ کسی کو دھوکہ دیں گی اور نہ وہ کسی کو تکلیف دیں گی۔ 5:۔ ابن ابی شیبہ (رح) وابن الدنیا فی صفۃ الجنۃ وابن المنذر وابن ابی حاتم (رح) وابن مردویہ (رح) نے ابن مسعود ؓ سے روایت کیا کہ ہر مسلمان کے لئے ایک نیک سیرت عورت ہوگی اور ان سب سے ہر ایک کے لئے ایک خیمہ ہوگا اور ہر خیمہ کے لئے چار دروازے ہوں گے اللہ تعالیٰ کی طرف سے ہر دن ان پر ایک تحفے کرامت اور ایک ھدیہ عطا کیا جائے گا جو پہلے اس کے پاس نہیں ہوگا نہ اس کی آنکھیں خراب ہوں گی اور نہ وہ خاوند کی نافرمان ہوں گی نہ ان کے منہ سے بدبوآئے گی اور نہ کہیں اور جسم سے بدبوآئے گی۔ وہ موٹی آنکھوں والی حوریں ہوں گی گویا کہ وہ انڈے ہیں چھپائے ہوئے۔ 6:۔ ابن مردویہ (رح) نے دوسری سند سے ابن عباس ؓ سے مرفوعا روایت کیا۔ حورعین کی تسبیحات : 7:۔ ابن ابی شیبہ وابن مردویہ (رح) نے انس ؓ سے روایت کیا کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا حورعین جنت میں یہ گانا گائیں گی '' نحن الخیرات الحسان جئنا الازواج کرام '' ( اور ہم اچھی سیرت والیاں اور اچھی صورت والیاں ہیں اور ہم معزز محترم خاوندوں کے لئے آئی ہیں) 8:۔ ابن جریر (رح) والطبرانی جو ابن مردویہ (رح) نے ام سلمہ ؓ سے روایت کیا کہ میں نے عرض کیا یا رسول اللہ ﷺ مجھے اللہ تعالیٰ کے اس قول (آیت ) '' حورعین '' کے بارے میں بتائیے ؟ آپ ﷺ نے فرمایا حور سے مراد ہے سفید اور عین سے مراد ہے موٹی آنکھ والی آنکھ کا کنار گدھ کے پر کی طرح ہوگا ابن مردویہ (رح) کے الفاظ ہے کہ پلکوں کے کنارے گدھ کے پر جیسے ہوں گے میں نے عرض کیا یا رسول اللہ ﷺ مجھے اللہ تعالیٰ کے اس قول (آیت ) '' کا مثال الؤلؤالمکنون '' (الوقعہ آیت 23) کے بارے میں بتائیے ؟ آپ ﷺ نے فرمایا کی صفات اس موتی اور چمک کی طرح ہوگی جو اس صدف اور سیپ میں ہوتا ہے جس کو ہاتھوں نے نہیں چھوا (پھر) میں نے عرض کیا مجھے اللہ تعالیٰ کے اس قول (آیت ) '' کانھن بیض مکنون (49) (الصافات آیت 49) کے بارے میں بتائیے ؟ آپ ﷺ نے فرمایا ان کی رقت اور ملامت اس جلد کی طرح ہے جو انڈے کے اندر ہوتی ہے اور اس کا اوپر چھلکا ہوتا ہے (پھر) میں نے عرض کیا مجھے اللہ تعالیٰ کے اس قول (آیت ) '' کانھن الیاقوت والمرجان '' کے بارے میں بتائیے، آپ ﷺ نے فرمایا ان کی صفائی اس موتی کی صفائی کی طرح ہوگی (جو سیپوں میں ہوتا ہے جس کو ہاتھوں نے نہیں چھوا) (پھر) میں نے عرض کیا مجھے اللہ تعالیٰ کے اس قول (آیت ) '' فیھن خیرت حسان '' کے بارے میں بتائیے، آپ ﷺ نے فرمایا اچھے اور عمدہ اخلا اور خوبصورت چہروں والیاں (پھر) میں نے عرض کیا مجھے اللہ تعالیٰ کے اس قول (آیت ) '' عربا اترابا '' (الواقعہ 37) کے بارے میں بتائیے آپ ﷺ نے فرمایا یہ وہ عورتیں ہیں جب ان کی روحیں دنیا کے گھر میں قبض کی گئی تو یہ بوڑھی ہوچکیں تھی آنکھوں سے کیچڑ بہہ رہا تھا میرے سرکے بال سیاہ تھے اللہ تعالیٰ ان کو اس بڑھاپا کے بعد (قیامت کے دن جب دوبارہ پیدا کرے گا تو ان کو کنواری اور محبوبہ بنادے گا (جو اپنے خاوندوں سے دل وجان سے عشق اور محبت کرنے والیاں (اور) ہم عمر ہوں گی فرمایا پیدائش کے ایک ہی وقت پر (گویا حور عین ؟ فرمایا دنیا کی عورتیں افضل ہوں گی حورعین سے جیسے ظاہری حصہ افضل ہے اندروالے حصہ سے میں نے عرض کیا یا رسول اللہ ﷺ یہ کیوں ہوگا ؟ فرمایا دنیا میں ان کی نمازوں ان کے روزوں اور ان کی اللہ کے لئے عبادت کی وجہ سے اللہ تعالیٰ ان کے چہروں کو نور سے منور فرمائے گا اور ان کے جسموں پر ریشمی لباس پہنائے گا ان کی رنگتیں سفید ہوں گی اور سبز کپڑے ہوں گے اور زیورات کی صورت یہ ہوگی ان کی گندھی ہوئی چوٹیوں پر موتی ہوں گے اور ان کی کنگھیاں سونے کی ہوں گی اور وہ کہیں گی خبردار ! سنو ہم ہمیشہ رہنے والیاں ہیں ہم کبھی نہیں مریں گی خبردار ہم آسودہ حال ہیں ہم کبھی مفلس نہ ہوں گی خبردار ! ہم ہمیشہ مقیم رہنے والیاں ہیں ہم کبھی کوچ نہیں کریں گی خبردار ! ہم راضی رہنے والیاں ہم کبھی ناراض نہیں ہوں گی خوشخبری ہے اس کے لئے ہمارے لئے اور جس کے لئے ہم ہیں میں نے عرض کیا یا رسول اللہ ﷺ کہ عورت دنیا میں تین یا چار آدمیوں کے ساتھ باری باری شادی کرتی ہے پھر وہ مرجاتی ہے اور جنت میں داخل ہوجاتی ہے اور وہ لوگ بھی اس کے ساتھ جنت میں داخل ہوجاتے ہیں (جن کے ساتھ اس نے شادی کی تھی ان میں سے اس کا خاوند کون ہوگا ؟ آپ ﷺ نے فرمایا اس کو اختیار دیا جائے گا وہ ان میں اچھے اخلاق والا تھا دنیا کے گھر میں میری اس کے ساتھ شادی کردیجئے اے سلمہ ؓ دنیا وآخرت کی بھلائی حسن اخلاق لے گیا ہو۔
Top