Anwar-ul-Bayan - At-Taghaabun : 17
اِنْ تُقْرِضُوا اللّٰهَ قَرْضًا حَسَنًا یُّضٰعِفْهُ لَكُمْ وَ یَغْفِرْ لَكُمْ١ؕ وَ اللّٰهُ شَكُوْرٌ حَلِیْمٌۙ
اِنْ تُقْرِضُوا : اگر تم قرض دو گے اللّٰهَ : اللہ کو قَرْضًا حَسَنًا : قرض حسنہ يُّضٰعِفْهُ لَكُمْ : وہ دوگنا کردے گا اس کو تمہارے لیے وَيَغْفِرْ لَكُمْ : اور بخش دے گا تم کو وَاللّٰهُ : اور اللہ شَكُوْرٌ حَلِيْمٌ : قدردان ہے ، بردبار ہے
اگر تم اللہ کو قرض دو اچھا قرض دو تو وہ تمہیں اس کو بڑھا کر دے گا اور تمہاری مغفرت فرما دے گا اور اللہ قدرد ان ہے بردبار ہے،
اللہ کو قرض حسن دیدو وہ بڑھا چڑھا کر دے گا اور مغفرت فرما دے گا : ﴿ اِنْ تُقْرِضُوا اللّٰهَ قَرْضًا حَسَنًا يُّضٰعِفْهُ لَكُمْ وَ يَغْفِرْ لَكُمْ ﴾ (اگر تم اللہ کو فرض دے دو گے اچھا قرض (جس میں اخلاص ہو اور خوش دلی سے ان کاموں میں خرچ کردیا جائے جہاں اللہ تعالیٰ نے خرچ کرنے کا حکم فرمایا ہے یا مستحب قرار دیا ہے) اللہ تعالیٰ اس پر چند در چند اضافہ کر کے اجر عطا فرمائے گا اور تمہارے گناہ بخش دے گا) سب بند اللہ کے ہیں اور سارے اموال بھی اللہ ہی کے ہیں اس نے کرم فرمایا کہ اس کی راہ میں جو کچھ خرچ کیا جائے اس کا نام قرض رکھ دیا پھر اس پر چند در چند ثواب دینے کا وعدہ فرما لیا۔ یہ مضمون سورة البقرہ میں بھی گزر چکا ہے۔ (دیکھو انوارا لبیان جلد اول) ﴿وَ اللّٰهُ شَكُوْرٌ حَلِيْمٌۙ0017﴾ (اور اللہ شکور ہے یعنی قدرد ان ہے) تھوڑے عمل اور تھوڑے مال کے عوض بہت زیادہ دیتا ہے اور حلیم یعنی بردبار ہے گناہوں کی سزا دینے میں جلدی نہیں فرماتا اور بہت سے گناہوں کو معاف کردیتا ہے۔
Top