Al-Quran-al-Kareem - At-Taghaabun : 17
اِنْ تُقْرِضُوا اللّٰهَ قَرْضًا حَسَنًا یُّضٰعِفْهُ لَكُمْ وَ یَغْفِرْ لَكُمْ١ؕ وَ اللّٰهُ شَكُوْرٌ حَلِیْمٌۙ
اِنْ تُقْرِضُوا : اگر تم قرض دو گے اللّٰهَ : اللہ کو قَرْضًا حَسَنًا : قرض حسنہ يُّضٰعِفْهُ لَكُمْ : وہ دوگنا کردے گا اس کو تمہارے لیے وَيَغْفِرْ لَكُمْ : اور بخش دے گا تم کو وَاللّٰهُ : اور اللہ شَكُوْرٌ حَلِيْمٌ : قدردان ہے ، بردبار ہے
اگر تم اللہ کو قرض دو گے، اچھا قرض تو وہ اسے تمہارے لیے کئی گنا کر دے گا اور تمہیں بخش دے گا اور اللہ بڑا قدردان، بےحد بردبار ہے۔
1۔ اِنْ تُقْرِضُوا اللہ قَرْضًا حَسَنًا یُّضٰعِفْہُ لَکُمْ وَیَغْفِرْلَکُمْ : اس کی وضاحت کے لیے دیکھئے سورة ٔ بقرہ (245) کی تفسیر۔ 2۔ وَ اللہ ُ شَکُوْرٌ حَلِیْمٌ : اللہ ”شکور“ (بڑا قدر دان) ہے کہ تھوڑا سا خرچ کرنے پر اسے بےحساب بڑھاتا ہے اور گناہ بھی بخشتا ہے اور ”حلیم“ (بےحد بر باد) ہے کہ بڑی بڑی غلطیوں پر بھی فوراً نہیں پکڑتا ، بلکہ مہلت پر مہلت دیتا چلا جاتا ہے۔ اس میں ازواج و اولاد کے ساتھ معاملے میں ’ شکر و حلم“ اختیار کرنے کی طرف بھی اشارہ ہے کہ میاں بیوی اور والدہ اولاد دونوں ایک دوسرے کے معمولی حسن سلوک کی بھی قدر کریں اور ایک دوسرے کی کوتاہیوں پر برد باری سے کام لیں۔
Top