Anwar-ul-Bayan - Al-Muminoon : 17
وَ لَقَدْ خَلَقْنَا فَوْقَكُمْ سَبْعَ طَرَآئِقَ١ۖۗ وَ مَا كُنَّا عَنِ الْخَلْقِ غٰفِلِیْنَ
وَ : اور لَقَدْ خَلَقْنَا : تحقیق ہم نے بنائے فَوْقَكُمْ : تمہارے اوپر سَبْعَ : ساتھ طَرَآئِقَ : راستے وَمَا كُنَّا : اور ہم نہیں عَنِ : سے الْخَلْقِ : خلق (پیدائش) غٰفِلِيْنَ : غافل
اور ہم نے تمہارے اوپر (کی جانب) سات آسمان پیدا کیے اور ہم خلقت سے غافل نہیں ہیں
(23:17) طرائق۔ طریقۃ کی جمع ہے راہیں۔ طریقے۔ یہاں مراد آسمان ہیں آسمانوں کو طریق سے اس لئے تعبیر کیا گیا ہے کہ ان میں فرشتوں کی آمدورفت کے لئے اور ستاروں کی گردش کے لئے راہیں اور راستے ہیں۔ طرائق بمعنی آسمان اس لئے لیا گیا ہے کہ عربی میں جب ایک چیز کو دوسری چیز کے اوپر رکھتے ہیں تو کہتے ہیں طارقت الشیء میں نے چیزوں کو ایک دوسری کے اوپر رکھا۔ چونکہ آسمان بھی ایک دوسرے کے اوپر ہیں اس لئے انہیں بھی طرائق بیان کیا گیا ہے۔
Top