Anwar-ul-Bayan - Al-Muminoon : 18
وَ اَنْزَلْنَا مِنَ السَّمَآءِ مَآءًۢ بِقَدَرٍ فَاَسْكَنّٰهُ فِی الْاَرْضِ١ۖۗ وَ اِنَّا عَلٰى ذَهَابٍۭ بِهٖ لَقٰدِرُوْنَۚ
وَاَنْزَلْنَا : اور ہم نے اتارا مِنَ السَّمَآءِ : آسمانوں سے مَآءً : پانی بِقَدَرٍ : اندازہ کے ساتھ فَاَسْكَنّٰهُ : ہم نے اسے ٹھہرایا فِي الْاَرْضِ : زمین میں وَاِنَّا : اور بیشک ہم عَلٰي : پر ذَهَابٍ : لے جانا بِهٖ : اس کا لَقٰدِرُوْنَ : البتہ قادر
اور ہم ہی نے آسمان سے ایک اندازے کے ساتھ پانی نازل کیا پھر اس کو زمین میں ٹھہرا دیا اور ہم اس کے نابود کردینے پر قادر ہیں
(23:18) فاسکنہ۔تعقیب کا ہے اسکنا ماضی کا صیغہ جمع متکلم۔ اسکان (افعال) مصدر ہ ضمیر مفعول واحد مذکر غائب جس کا مرجع ماء ہے پھر ہم نے اس پانی کو ٹھہرا دیا (چشموں۔ جھیلوں۔ یا زیر زمین آبی ذخیروں کی شکل میں) ۔ ذھاب۔ ذھب یذھب کا مصدر سے۔ جانا۔ چلنا۔ چھوڑنا۔ علی ذھاب بہ۔ اس کو (اڑا) لے جانے پر۔ اس کو ختم کرنے پر یا ناپید کرنے پر۔ اس کو معدوم کرنے پر یعنی اس کو تمہاری دسترس سے باہر کردیں۔ مثلاً گہرا زمین میں چلاجائے کہ اس کو سطح تک لانا ناممکن ہوجائے یا اس کو بخارات کی صورت میں تمازت آفتاب سے اڑا ہی لے جائیں۔ قادرون۔ اسم فاعل جمع مذکر۔ قدرت رکھنے والے۔ طاقت رکھنے والے۔ قابو پانے والے غالب۔
Top