Anwar-ul-Bayan - Al-Muminoon : 66
قَدْ كَانَتْ اٰیٰتِیْ تُتْلٰى عَلَیْكُمْ فَكُنْتُمْ عَلٰۤى اَعْقَابِكُمْ تَنْكِصُوْنَۙ
قَدْ كَانَتْ : البتہ تھیں اٰيٰتِيْ : میری آیتیں تُتْلٰى : پڑھی جاتی تھیں عَلَيْكُمْ : تم پر فَكُنْتُمْ : تو تم تھے عَلٰٓي اَعْقَابِكُمْ : اپنی ایڑیوں کے بل تَنْكِصُوْنَ : پھرجاتے
میری آیتیں تم کو پڑھ پڑھ کر سنائی جاتی تھیں اور تم الٹے پاؤں پھر پھرجاتے تھے
(23:66) تتلی۔ مضارع مجہول واحد مؤنث غائب۔ تلاوۃ سے۔ تلو مادہ یہاں واحد بمعنی جمع آیا ہے۔ یعنی جب ہماری آیتیں تمہاری سامنے پڑھی جاتی تھیں۔ تنکصون۔ مضارع جمع مذکر حاضر۔ تم بھاگتے ہو۔ تم پھرے جاتے ہو۔ نکوص ہے باب ضرب) النکوض (باب ضرب ونصر) کسی چیز سے پیچھے ہٹنا۔ قرآن مجید میں اور جگہ آیا ہے نکص علی عقبیہ (8 ۔ 48) تو پسپا ہو کر چل دیا۔
Top