Urwatul-Wusqaa - An-Nahl : 110
ثُمَّ اِنَّ رَبَّكَ لِلَّذِیْنَ هَاجَرُوْا مِنْۢ بَعْدِ مَا فُتِنُوْا ثُمَّ جٰهَدُوْا وَ صَبَرُوْۤا١ۙ اِنَّ رَبَّكَ مِنْۢ بَعْدِهَا لَغَفُوْرٌ رَّحِیْمٌ۠   ۧ
ثُمَّ : پھر اِنَّ : بیشک رَبَّكَ : تمہارا رب لِلَّذِيْنَ : ان لوگوں کے لیے هَاجَرُوْا : انہوں نے ہجرت کی مِنْۢ بَعْدِ : اس کے بعد مَا : کہ فُتِنُوْا : ستائے گئے وہ ثُمَّ : پھر جٰهَدُوْا : انہوں نے جہاد کیا وَصَبَرُوْٓا : اور انہوں نے صبر کیا اِنَّ : بیشک رَبَّكَ : تمہارا رب مِنْۢ بَعْدِهَا : اس کے بعد لَغَفُوْرٌ : البتہ بخشنے والا رَّحِيْمٌ : نہایت مہربان
اور پھر جن لوگوں کا یہ حال ہوا کہ آزمائشوں میں پڑنے کے بعد ہجرت کی اور پھر جہاد بھی کیا اور صابر رہے تو بلاشبہ تمہارا پروردگار ان اعمال کے بعد ضرور بخشنے والا ، ضرور رحمت فرمانے والا ہے
جن لوگوں نے آزمائشوں سے پاس ہو کر ہجرت اختیار کی وہ کامیاب ہوئے : 124۔ پھر جن لوگوں کا حال یہ ہوا کہ کفر و ایمان کی آزمائشوں میں پڑنے کے بعد ہجرت کی اور راہ حق میں جہاد کیا اور ہر طرح کی مصیبتوں میں صابر رہے تو بلاشبہ تمہارا پروردگار ان اعمال کے بعد ضرور بخشنے والا ‘ ضرور رحمت فرمانے والا ہے اور کیوں نہ ہو جب کہ انہوں نے پیغمبر اعظم وآخر ﷺ کی محبت میں کونسی مصیبت ہے جس کو قبول نہیں کیا اور وہ کونسا دکھ ہے جو انہوں نے اپنے سر نہیں اٹھایا ‘ وطن چھوڑا اور حق و باطل کی ہر جنگ میں حق کا پرچم بلند کیا اور سردھڑ کی بازی لگائی اور نہایت صبر و استقلال کے ساتھ اس وادی سے نکل گئے تو اللہ تعالیٰ کی رحمت نے اس کا استقبال کی اور فرشتوں نے ان کو مبارک بادیاں پیش کیں ، اس طرح وہ دنیا اور آخرت دونوں جگہ کامیاب وکامران ہوئے اور آج تک ان کی کامیابی کے گیت گائے جا رہے ہیں اور رہتی دنیا تک گائے جائیں گے ۔
Top