Anwar-ul-Bayan - Al-Qasas : 52
اَلَّذِیْنَ اٰتَیْنٰهُمُ الْكِتٰبَ مِنْ قَبْلِهٖ هُمْ بِهٖ یُؤْمِنُوْنَ
اَلَّذِيْنَ : وہ لوگ جو اٰتَيْنٰهُمُ الْكِتٰبَ : جنہیں ہم نے کتاب دی مِنْ قَبْلِهٖ : اس سے قبل هُمْ بِهٖ : وہ اس (قرآن) پر يُؤْمِنُوْنَ : ایمان لاتے ہیں
جن لوگوں کو ہم نے اس سے پہلے کتاب دی تھی وہ اس پر ایمان لے آتے ہیں
(28:52) الذین اتینھم الکتب من قبلہ۔ جن لوگوں کو ہم نے اس سے پہلے (قرآن سے پہلے) کتاب دے رکھی تھی۔ اس سے کون لوگ مراد ہیں اس کے متعلق مختلف اقوال ہیں :۔ (1) بعض کے نزدیک اس سے مراد حبشہ کا وہ وفد جسے حبشہ کے بجاشی نے اسلام کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنے کے لئے مکہ معظمہ بھیجا تھا ۔ انہوں نے جب حضور ﷺ سے بالمشافہ گفتگو اسلام کے بارے میں سنی اور کلام الٰہی بھی آپ کی زبان مبارک سے سماعت کیا تو وہ اتنے متاثر ہوئے کہ مسلمان ہوگئے۔ (2) بعض نے کہا ہے کہ یہ ایک یہودیوں کا وفد تھا۔ (3) بعض کے نزدیک یہ اہل انجیل میں سے ایک گروہ تھا۔ اور بعض نے اور نام لئے ہیں ۔ لیکن اس بارے میں امام رازی (رح) کا قول بہت ہی جامع ہے۔ وہ فرماتے ہیں کہ کسی خصوصی سبب نزول سے کیا ہوتا ہے اعتبار تو عموم عبارت کا کیا جائے گا پس جس کسی میں بھی یہ صفات پائی جائیں گی وہ اس آیت کے حکم میں داخل ہوگا۔ الکتب سے مراد توریت۔ زبور۔ انجیل یا دیگر صحائف آسمانی ہیں من قبلہ میں ضمیر واحد مذکر غائب القرآن کی طرف راجع ہے۔ بہ : ای بالقران۔ ہم بہ یومنون۔ وہ اس قرآن پر ایمان لاتے ہیں ۔
Top