Anwar-ul-Bayan - Aal-i-Imraan : 92
لَنْ تَنَالُوا الْبِرَّ حَتّٰى تُنْفِقُوْا مِمَّا تُحِبُّوْنَ١ؕ۬ وَ مَا تُنْفِقُوْا مِنْ شَیْءٍ فَاِنَّ اللّٰهَ بِهٖ عَلِیْمٌ
لَنْ تَنَالُوا : تم ہرگز نہ پہنچو گے الْبِرَّ : نیکی حَتّٰى : جب تک تُنْفِقُوْا : تم خرچ کرو مِمَّا : اس سے جو تُحِبُّوْنَ : تم محبت رکھتے ہو وَمَا : اور جو تُنْفِقُوْا : تم خرچ کروگے مِنْ شَيْءٍ : سے (کوئی) چیز فَاِنَّ : تو بیشک اللّٰهَ : اللہ بِهٖ : اس کو عَلِيْمٌ : جاننے والا
(مو منو ! ) جب تک تم ان چیزوں میں سے جو تمہیں عزیز ہیں (راہ خدا) میں صرف نہ کرو گے کبھی نیکی حاصل نہ کرسکو گے اور جو چیز تم صرف کرو گے خدا اس کو جانتا ہے۔
(3:92) لن تنالوا۔ مضارع نفی تاکید بلن۔ صیضہ جمع مذکر حاضر۔ اصل میں لن تنالون تھا۔ لن کے آنے سے نون اعرابی ساقط ہوگیا۔ صیغہ جمع کو ظاہر کرنے کے لئے اخیر میں الف زائد کردیا گیا۔ تم ہرگز نہیں پاؤ گے۔ تم ہرگز نہیں پہنچو گے۔ بیل سے (باب سمع) البر۔ مصدر۔ مفعول بہٖ ہے فعل لن تنالوا کا۔ نیکو کاری۔ نیکی کرنا۔ بھلائی کرنا۔ اطاعت ، صلاحیت۔ سچائی۔ نیک برتاؤ۔ بر۔ میں اعتقادی وعملی دونوں قسم کی نیکیاں شامل ہیں۔ مثال ۔ لیس البر ان تولوا وجوھکم قبل المشرق والمغرب ۔۔ (2:177) تنفقوا۔ انفاق (افعال) سے جمع مذکر حاضر فعل مضارع معروف۔ نون اعرابی عامل کی وجہ سے حذف ہوگیا ہے۔ تم خرچ کرو۔ تم خرچ کرو گے۔ تم خرچ کرتے ہو۔
Top