Anwar-ul-Bayan - Az-Zukhruf : 62
وَ لَا یَصُدَّنَّكُمُ الشَّیْطٰنُ١ۚ اِنَّهٗ لَكُمْ عَدُوٌّ مُّبِیْنٌ
وَلَا يَصُدَّنَّكُمُ : اور نہ روکے تم کو الشَّيْطٰنُ : شیطان اِنَّهٗ : بیشک وہ لَكُمْ : تمہارے لیے عَدُوٌّ مُّبِيْنٌ : دشمن ہے کھلا
اور (کہیں) شیطان تم کو (اس سے) روک نہ دے وہ تو تمہارا علانیہ دشمن ہے
(43:62) لایصدنکم : فعل نہی بتاکید نون ثقیلہ صیغہ واحد مذکر غائب۔ صد باب نصر کم ضمیر مفعول جمع مذکر حاضر تم کو نہ روک دے عدو مبین : موصوف و صفت، کھلا ہوا دشمن۔ صریح و چٹاننگا دشمن۔ مبین ابانۃ سے باب افعال مصدر۔ اسم فاعل کا صیغہ واحد مذکر : ب ی ن مادہ۔ مادہ ب ی ن سے باب افعال ابانۃ باب تفعیل تبیین باب تفعل تبین اور باب استفعال استبانۃ لازم بھی آتے ہیں اور متعدی بھی۔ ظاہر ہونا ظاہر کرنا اس لئے بین کا معنی ظاہر بھی ہے اور ظاہر کرنے والا بھی ۔
Top