Tafseer-e-Mazhari - Az-Zukhruf : 62
وَ لَا یَصُدَّنَّكُمُ الشَّیْطٰنُ١ۚ اِنَّهٗ لَكُمْ عَدُوٌّ مُّبِیْنٌ
وَلَا يَصُدَّنَّكُمُ : اور نہ روکے تم کو الشَّيْطٰنُ : شیطان اِنَّهٗ : بیشک وہ لَكُمْ : تمہارے لیے عَدُوٌّ مُّبِيْنٌ : دشمن ہے کھلا
اور (کہیں) شیطان تم کو (اس سے) روک نہ دے۔ وہ تو تمہارا اعلاینہ دشمن ہے
ولا یصدنکم الشیطن انہ لکم عدو مبین اور شیطان تم کو اس راستہ سے) نہ روکے (یعنی تم شیطان کے بہکانے سے اس راہ کو مت چھوڑو) بلاشبہ وہ تمہارا کھلا دشمن ہے۔ ھٰذَا یہ راستہ جس کی میں تم کو دعوت دے رہا ہوں۔ صِرَاطٌ مُّسْتَقِیْمٌ سیدھا راستہ ہے ‘ اس پر چلنے والا کبھی گمراہ نہ ہوگا۔ عَدُوٌّ مُّبِیْنٌ کھلا ہوا دشمن ہے۔ تم کو جنت سے نکلوانے کا سبب بنا اور مصائب کے گھر میں تمہارے آنے کا موجب ہوا اور اب بھی اتباع حق سے تم کو روک رہا ہے اور جنت میں داخل ہونے سے رکاوٹ بنا ہوا ہے۔
Top