Anwar-ul-Bayan - At-Taghaabun : 18
عٰلِمُ الْغَیْبِ وَ الشَّهَادَةِ الْعَزِیْزُ الْحَكِیْمُ۠   ۧ
عٰلِمُ الْغَيْبِ : جاننے والا ہے غیب کو وَالشَّهَادَةِ : اور حاضر کو الْعَزِيْزُ : زبردست ہے الْحَكِيْمُ : حکمت والا
پوشیدہ اور ظاہر کا جاننے والا غالب اور حکمت والا ہے۔
(64:18) علم الغیب والشھادۃ۔ یعنی اس کے علم سے کوئی شے مخفی نہیں۔ جس چیز کا لوگ مشاہدہ کرتے ہیں اور جو چیز لوگوں کے علم سے پوشیدہ ہے اللہ سب کو جانتا ہے۔ یا یہ مطلب ہے کہ :۔ جو چیز اس وقت موجود ہے اس کو بھی خدا جانتا ہے اور جو چیز پہلے ہوچکی یا آئندہ ہونے والی ہے۔ سب سے خدا تعالیٰ واقف ہے۔ العزیز۔ ہر شے پر غالب ، جس کی قدرت بھی کامل ہے اور علم بھی ہمہ گیر۔ عزۃ سے فعیل کو وزن پر نمعنی فاعل مبالغہ کا صیغہ ہے۔ الحکیم : حکمۃ سے بروزن فعیل صفت مشبہ کا صیغہ ہے۔ حکمت والا اللہ تعالیٰ کے اسماء حسنی میں سے ہے کیونکہ اصل حکمت اسی کی حکمت ہے۔
Top