Tafseer-e-Mazhari - Al-A'raaf : 172
عٰلِمُ الْغَیْبِ وَ الشَّهَادَةِ الْعَزِیْزُ الْحَكِیْمُ۠   ۧ
عٰلِمُ الْغَيْبِ : جاننے والا ہے غیب کو وَالشَّهَادَةِ : اور حاضر کو الْعَزِيْزُ : زبردست ہے الْحَكِيْمُ : حکمت والا
پوشیدہ اور ظاہر کا جاننے والا غالب اور حکمت والا ہے
علم الغیب والشھادۃ العزیز الحکیم . ” اور بڑا بردبار ہے اور ظاہر و پوشیدہ (اعمال کو) جاننے والا ‘ بڑا زبردست (اور) حکمت والا ہے۔ “ عٰلِمُ الْغَیْبِ وَالشَّھَادَۃِ : یعنی اس کے علم سے کوئی چیز مخفی نہیں ‘ جس چیز کا لوگ مشاہدہ کرتے ہیں اور جو چیز لوگوں کے علم سے پوشیدہ ہے ‘ اللہ سب کو جانتا ہے یا یہ مطلب ہے کہ جو چیز اس وقت موجود ہے اس کو بھی خدا جانتا ہے اور جو چیز پہلے ہوچکی یا آئندہ ہونے والی ہے سب سے خدا واقف ہے۔ اَلْعَزِیْز : ہر شے پر غالب جس کی قدرت بھی کامل ہے اور علم بھی ہمہ گیر۔ الحمد اللہ سورة تغابن کی تفسیر ختم ہوئی
Top