Tadabbur-e-Quran - At-Taghaabun : 18
عٰلِمُ الْغَیْبِ وَ الشَّهَادَةِ الْعَزِیْزُ الْحَكِیْمُ۠   ۧ
عٰلِمُ الْغَيْبِ : جاننے والا ہے غیب کو وَالشَّهَادَةِ : اور حاضر کو الْعَزِيْزُ : زبردست ہے الْحَكِيْمُ : حکمت والا
جاننے والا ہے غائب و حاضر کا عزیز و حکیم ہے
(علیم الغیب والشھادۃ العزیز العلیم) (18) یعنی اللہ تعالیٰ تمام غائب و حاضر کا جاننے والا بھی ہے اور ساتھ ہی عزیز و حکیم بھی ہے۔ اس کی رضا جوئی کے لیے تم جو قربانی بھی کرو گے وہ اس سے مخفی نہیں رہے گی اور یہ بھی اطمینان رکھو کہ اگر تم اس کا ساتھ دو گے تو وہ کوئی کمزور ہستی نہیں ہے بلکہ وہ ہر چیز پر غالب اور اس کے ہر کام میں حکمت ہے۔ اس پر بھروسہ کرنے والے کبھی نامراد نہیں ہوتے اور اس کے حکموں پر عمل کرنے والے کبھی ٹھوکر نہیں کھاتے۔ اللہ تعالیٰ کی توفیق سے ان سطروں پر اس سورة کی تفسیر تمام ہوئی (فلہ الحمد وبیدہ التوفیق)۔۔۔ رحمان آباد۔۔۔ 13۔ اپریل 1978؁ء۔۔ 4 جمال الاول 1398؁ھ۔
Top