Tafseer-e-Majidi - At-Taghaabun : 18
عٰلِمُ الْغَیْبِ وَ الشَّهَادَةِ الْعَزِیْزُ الْحَكِیْمُ۠   ۧ
عٰلِمُ الْغَيْبِ : جاننے والا ہے غیب کو وَالشَّهَادَةِ : اور حاضر کو الْعَزِيْزُ : زبردست ہے الْحَكِيْمُ : حکمت والا
پوشیدہ اور ظاہر کا جاننے والا ہے، زبردست ہے، حکمت والا ہے،19۔
19۔ ان سب صفات الہی کا اثبات بھی، پچھلے موقعوں کی طرح، جاہلی قوموں کے عقائد باطلہ کے رد میں ہے۔ (آیت) ” علم الغیب والشھادۃ “۔ سب کچھ اس پر روشن۔ یہ نہیں کہ خفیف جزئیات اس کی نگاہوں سے مخفی رہ جائیں، یا یہ کہ اس کے سامنے کوئی جھوٹا عذر چل سکے (آیت) ” العزیز۔ وہی سب پر غالب وحاکم۔ یہ نہیں کہ ” کرم “ (قانون مکافات) وغیرہ کی کوئی دفعہ اس کے ارادہ ومشیت پر بھی غالب آجائے، (آیت) ” الحکیم “۔ اس کا ہر ہر فیصلہ حکمتوں اور مصلحتوں پر مبنی ہوتا ہے۔ یہ کہیں کہ کبھی اس پر سہو، نسیان، غفلت طاری ہوجائے۔
Top