Anwar-ul-Bayan - Al-Ghaashiya : 21
فَذَكِّرْ١ؕ۫ اِنَّمَاۤ اَنْتَ مُذَكِّرٌؕ
فَذَكِّرْ ڜ : پس سمجھاتے رہیں اِنَّمَآ اَنْتَ : صرف آپ مُذَكِّرٌ : سمجھانے والے
تو تم نصحیت کرتے رہو کہ تم نصحیت کرنے والے ہی ہو
(88:21) فذکر :ترتیب کا ہے۔ امر مابعد کا قبل پر مترتب ہونا۔ ذکر فعل امر کا صیغہ واحد مذکر حاضر۔ تذکیر (تفعیل) مصدر سے ۔ تو یاد دلاتا رہ۔ تو نصیحت کرتا رہ۔ تو سمجھاتا رہ۔ یعنی آپ دلائل متذکرہ بالا کی روشنی میں ان کو سمجھائیں۔ نصیحت کریں۔ انما انت مذکر : تحقیق تم نصیحت کرنے والے ہی ہو۔ یعنی آپ کا کام ان کو نصیحت کرنا ہے۔ آپ کا ذمہ صرف نصیحت پہنچا دینا ہے۔ یہ نصیحت کرنے کی علت کا بیان ہے ۔ مذکر ، تذکیر (تفعیل) مصدر سے اسم فاعل کا صیغہ واحد مذکر ہے ۔ نصیحت کرنے والا۔ یاد دلانے والا۔
Top