Al-Qurtubi - Al-Ghaashiya : 21
فَذَكِّرْ١ؕ۫ اِنَّمَاۤ اَنْتَ مُذَكِّرٌؕ
فَذَكِّرْ ڜ : پس سمجھاتے رہیں اِنَّمَآ اَنْتَ : صرف آپ مُذَكِّرٌ : سمجھانے والے
تو تم نصحیت کرتے رہو کہ تم نصحیت کرنے والے ہی ہو
فذکر انماانت۔۔۔ تا۔۔۔۔ حسابھم۔ اے محمد ﷺ ! انہیں نصیحت کیجئے اور انہیں خبردار کیجئے آپ تو محض نصیحت کرنے والے ہیں آپ کو ان پر مسلط نہیں کیا گیا کہ آپ انہیں قتل کردیں پھر اسے جہاد والی آیت نے منسوخ کردیا ہے، ہارون اعور نے اسے بمسیطر پڑھا ہے اسی طرح المصیطرون۔ طور) پڑھا ہے، یہ بنوتمیم کی لغت ہے صحاح میں ہے : مسیطر اور مصیطر کا معنی ہے جو کسی پر مسلط ہو تاکہ اس پر نگاہ رکھے، اس کے احوال کا جائزہ لے اور اس کے عمل کو لکھے اصل میں یہ سطر سے مشتق ہے کیونکہ سطر کا معنی ہے کہ وہ تجاوز نہ کرے، کیونکہ کتاب مسطر ہے جو ایسا کرتا ہے وہ مسطر اور مسیطر ہے یہ جملہ بولا جاتا ہے، سیطرت علینا تو نے ہم پر تسلط پالیا۔ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے، لست علیھم بمصیطر، یعنی اس کو پچھاڑ دیا۔
Top