Ashraf-ul-Hawashi - An-Naml : 25
اَلَّا یَسْجُدُوْا لِلّٰهِ الَّذِیْ یُخْرِجُ الْخَبْءَ فِی السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضِ وَ یَعْلَمُ مَا تُخْفُوْنَ وَ مَا تُعْلِنُوْنَ
اَلَّا : کہ نہیں يَسْجُدُوْا لِلّٰهِ : وہ سجدہ کرتے اللہ کو الَّذِيْ : وہ جو يُخْرِجُ : نکالتا ہے الْخَبْءَ : چھپی ہوئی فِي السَّمٰوٰتِ : آسمانوں میں وَالْاَرْضِ : اور زمین وَيَعْلَمُ : اور جانتا ہے مَا تُخْفُوْنَ : جو تم چھپاتے ہو وَمَا : اور جو تُعْلِنُوْنَ : تم ظاہر کرتے ہو
(کمبخت ان کو کیا ہوا ہے2 اللہ تعالیٰ کو کیوں نہیں سجدہ کرتے جو آسمان اور زمین میں چھپی چیزیں باہر نکال لاتا ہے۔3 اور تمہارا چھپا اور تمہارا کھلا سب جانتا ہے4
2 ۔ ” جو آفتاب پرستی کو چھوڑ کر توحید کی سیدھی راہ اختیار کرسکیں۔ “ 3 ۔ مثلاً آسمان سے پانی برساتا ہے اور زمین کے اندر سے بیشمار نباتات اور طرح طرح کی معدنیات نکالتا ہے اور یہ تمام اقسام کے ارزاق و اموال کو شامل ہے۔ (کبیر) 4 ۔ یعنی اسے تمہاری ہر چیز کا علم ہے۔ اس آیت میں اللہ تعالیٰ کے علم محیط اور قدرت کاملہ کا بیان ہے اور اس سے ان لوگوں کی تردید مقصود ہے جو سورج کی پرستش کرتے تھے۔ (کبیر)
Top