Ashraf-ul-Hawashi - Al-Ghaafir : 56
اِنَّ الَّذِیْنَ یُجَادِلُوْنَ فِیْۤ اٰیٰتِ اللّٰهِ بِغَیْرِ سُلْطٰنٍ اَتٰىهُمْ١ۙ اِنْ فِیْ صُدُوْرِهِمْ اِلَّا كِبْرٌ مَّا هُمْ بِبَالِغِیْهِ١ۚ فَاسْتَعِذْ بِاللّٰهِ١ؕ اِنَّهٗ هُوَ السَّمِیْعُ الْبَصِیْرُ
اِنَّ : بیشک الَّذِيْنَ : وہ لوگ جو يُجَادِلُوْنَ : جھگڑتے ہیں فِيْٓ : میں اٰيٰتِ اللّٰهِ : اللہ کی آیات بِغَيْرِ : بغیر سُلْطٰنٍ : کسی سند اَتٰىهُمْ ۙ : ان کے پاس آئی ہو اِنْ : نہیں فِيْ : میں صُدُوْرِهِمْ : ان کے سینے (دل) اِلَّا : سوائے كِبْرٌ : تکبر مَّا هُمْ : نہیں وہ بِبَالِغِيْهِ ۚ : اس تک پہنچنے والے فَاسْتَعِذْ : پس آپ پناہ چاہیں بِاللّٰهِ ۭ : اللہ کی اِنَّهٗ : بیشک وہ هُوَ السَّمِيْعُ : وہی سننے والا الْبَصِيْرُ : دیکھنے والا
جو لوگبن سند پہنچے اللہ تعالیٰ کی ایٓتوں میں جھگڑتے ہیں انکو حق کی پیروی منظوری نہیں ہے بلکہ ان کے دلوں میں اور کچھ نہیں بڑائی کی ہوس سما گئی ہے بڑائی تک وہ پہنچ نہیں کستے ان کو بڑائی ملنے والی نہیں6 تو اے پیغمبر اللہ تعالیٰ کی پناہ مانگ7 بیشک وہ (سب کچھ) سنتا دیکھتا ہے
6 یعنی وہ جو یہ چاہتے ہیں کہ محمد ﷺ سے اونچے ہو کر رہیں اور انہیں اپنے سامنے جھکا لیں، اس میں وہ ہرگز کامیاب نہ ہو سکیں گے۔ ( کذافی الموضح)7 یعنی ان کی شرارتوں اور دھمکیوں کے مقابلے میں اللہ واحد وقہار کی پناہ مانگئے۔ جیسا کہ فرعون کی دھمکی کے مقابلے میں موسیٰ (علیہ السلام) نے اللہ کی پناہ مانگی تھی اور پھر بالکل بےفکر ہوگئے تھے۔ ( ابن کثیر)
Top