Tafseer-e-Baghwi - Aal-i-Imraan : 170
فَرِحِیْنَ بِمَاۤ اٰتٰىهُمُ اللّٰهُ مِنْ فَضْلِهٖ١ۙ وَ یَسْتَبْشِرُوْنَ بِالَّذِیْنَ لَمْ یَلْحَقُوْا بِهِمْ مِّنْ خَلْفِهِمْ١ۙ اَلَّا خَوْفٌ عَلَیْهِمْ وَ لَا هُمْ یَحْزَنُوْنَۘ
فَرِحِيْنَ : خوش بِمَآ : سے۔ جو اٰتٰىھُمُ : انہیں دیا اللّٰهُ : اللہ مِنْ فَضْلِھٖ : اپنے فضل سے وَيَسْتَبْشِرُوْنَ : اور خوش وقت ہیں بِالَّذِيْنَ : ان کی طرف سے جو لَمْ يَلْحَقُوْا : نہیں ملے بِھِمْ : ان سے مِّنْ : سے خَلْفِھِمْ : ان کے پیچھے اَلَّا : یہ کہ نہیں خَوْفٌ : کوئی خوف عَلَيْھِمْ : ان پر وَلَا : اور نہ ھُمْ : وہ يَحْزَنُوْنَ : غمگین ہوں گے
جو کچھ خدا نے ان کو اپنے فضل سے بخش رکھا ہے اس میں خوش ہیں اور جو لوگ ان سے پیچھے رہ گئے اور (شہید ہو کر) ان میں شامل نہیں ہو سکے ان کی نسبت خوشیاں منا رہے ہیں (قیامت کے دن) ان کو بھی نہ کچھ خوف ہوگا اور نہ وہ غمناک ہوں گے
(تفسیر) 170۔: فضل سے مراد رزق اور اس کا ثواب ہے ” ویستبشرون “ اور وہ اس میں خوش ہوتے ہیں ، (آیت)” بالذین لم یلحقوا بھم من خلفھم لم “ اس سے مراد وہ بھائی جن کو وہ دنیا میں زندہ چھوڑ کر آئے ایمان کی حالت میں اور جہاد کی حالت میں ان کو یہ معلوم ہے کہ جب ہمیں بھی شہادت سے نوازا جائے گا اور ہم ان سے ملیں گے اور وہ انعامات ہمیں بھی ملیں گے جوان کو ملے ، اس وجہ سے ان کو خوشی محسوس ہوتی ہے ۔ (آیت)” ان لا خوف علیھم ولا ھم یحزنون “۔
Top