Tafseer-e-Baghwi - Aal-i-Imraan : 25
فَكَیْفَ اِذَا جَمَعْنٰهُمْ لِیَوْمٍ لَّا رَیْبَ فِیْهِ١۫ وَ وُفِّیَتْ كُلُّ نَفْسٍ مَّا كَسَبَتْ وَ هُمْ لَا یُظْلَمُوْنَ
فَكَيْفَ : سو کیا اِذَا : جب جَمَعْنٰھُمْ : انہیں ہم جمع کرینگے لِيَوْمٍ : اس دن لَّا رَيْبَ : نہیں شک فِيْهِ : اس میں وَوُفِّيَتْ : پورا پائے گا كُلُّ : ہر نَفْسٍ : شخص مَّا : جو كَسَبَتْ : اس نے کمایا وَھُمْ : اور وہ لَا يُظْلَمُوْنَ : حق تلفی نہ ہوگی
تو اس وقت کیا حال ہوگا جب ہم ان کو جمع کریں گے (یعنی) اس روز جس کے آنے میں کچھ شک نہیں اور ہر نفس اپنے اعمال کا پور اپور بدلہ پائے گا اور ان پر ظلم نہیں کیا جائیگا
25۔ (فکیف اذا جمعناھم لیوم لاریب فیہ، پس ان کا کیا ہوگا اس وقت جب ہم ان کو ایک دن جمع کریں گے جس (دن) کے آنے میں کوئی شک نہیں) اس وقت ان کا کیا حال ہوگا یا اس وقت وہ کیا کرسکیں گے جب ان کو جمع کیا جائے گا ، ” لیوم “ سے مراد قیامت کا دن ہے (ووفیت اور وہ پورا پائے گا) ” ووفیت “ کا معنی ہے پورا پورا بدلہ (کل نفس ماکسبت ہر نفس کو جو اس نے کمایا) اس کا بدلہ دیا جائے گا نیکی اور برائی کا (ھم لا یظلمون اور ان پر کوئی ظلم نہیں کیا جائے گا) یعنی ان کی نیکیوں کو کم کرکے اور ان کی برائیوں کو زیادہ کرکے ان پر ظلم نہیں کیا جائے گا ۔
Top