Tafseer-Ibne-Abbas - Aal-i-Imraan : 25
فَكَیْفَ اِذَا جَمَعْنٰهُمْ لِیَوْمٍ لَّا رَیْبَ فِیْهِ١۫ وَ وُفِّیَتْ كُلُّ نَفْسٍ مَّا كَسَبَتْ وَ هُمْ لَا یُظْلَمُوْنَ
فَكَيْفَ : سو کیا اِذَا : جب جَمَعْنٰھُمْ : انہیں ہم جمع کرینگے لِيَوْمٍ : اس دن لَّا رَيْبَ : نہیں شک فِيْهِ : اس میں وَوُفِّيَتْ : پورا پائے گا كُلُّ : ہر نَفْسٍ : شخص مَّا : جو كَسَبَتْ : اس نے کمایا وَھُمْ : اور وہ لَا يُظْلَمُوْنَ : حق تلفی نہ ہوگی
تو اس وقت کیا حال ہوگا جب ہم ان کو جمع کریں گے (یعنی) اس روز جس کے آنے میں کچھ شک نہیں اور ہر نفس اپنے اعمال کا پور اپور بدلہ پائے گا اور ان پر ظلم نہیں کیا جائیگا
(25) اسے محمد ﷺ مرنے کے بعد اس دن جس کے آنے میں بالکل شک نہیں، ان لوگوں کا کیا حال ہوگا اور یہ کیا کریں گے اور اس دن یہ عالم ہوگا کہ ہر ایک نیک وبد کو اس کی نیکی اور بدی کا پورا پورا بدلا مل جائے گا درحقیقت نہ ان کی نیکیوں میں کسی قسم کی کمی کی جائے گی اور ان کی برائیوں میں کوئی اضافہ کیا جائے گا، بلکہ عدل کے جملہ تقاضوں کو پورا کیا جائے گا۔
Top