Jawahir-ul-Quran - Aal-i-Imraan : 25
فَكَیْفَ اِذَا جَمَعْنٰهُمْ لِیَوْمٍ لَّا رَیْبَ فِیْهِ١۫ وَ وُفِّیَتْ كُلُّ نَفْسٍ مَّا كَسَبَتْ وَ هُمْ لَا یُظْلَمُوْنَ
فَكَيْفَ : سو کیا اِذَا : جب جَمَعْنٰھُمْ : انہیں ہم جمع کرینگے لِيَوْمٍ : اس دن لَّا رَيْبَ : نہیں شک فِيْهِ : اس میں وَوُفِّيَتْ : پورا پائے گا كُلُّ : ہر نَفْسٍ : شخص مَّا : جو كَسَبَتْ : اس نے کمایا وَھُمْ : اور وہ لَا يُظْلَمُوْنَ : حق تلفی نہ ہوگی
پھر کیا ہوگا حال جب ہم ان کو جمع کریں گے ایک دن کہ اس کے آنے میں کچھ شبہ نہیں اور پورا پاویگا ہر کوئی اپنا کیا اور ان کی حق تلفی نہ ہوگی35
35 یہ ان فریب خوردہ یہودیوں کے لیے اخروی تخویف ہے۔ لِیَوْمٍ میں لام بمعنی فی ہے۔ (قرطبی ج 4 ص 51، روح ج 3 ص 112) یعنی دنیا میں تو وہ کتاب اللہ کی طرف آنے سے انکار کر رہے ہیں اور جھوٹی آرزؤوں سے دل بہلا رہے ہیں مگر اس وقت ان کا کیا حال ہوگا جب ہم ان سب کو ایک ایسے دن میں جمع کریں گے۔ جس کی آمد میں کوئی شک نہیں اور ان کی آرزؤوں کے علی الرغم ہر شخص کو اس کے اعمال کی پوری پوری جزا دی جائیگی اور اپنے ذاتی اعمال صالحہ کے بغیر بزرگوں سے انتساب کسی کام نہیں آئے گا۔ اور وہاں کسی پر ظلم بھی نہیں ہوگا۔ نہ کسی کے اعمال صالحہ کی جزا میں کمی کی جائے گی اور نہ کسی کے گناہوں کی واجبی سزا میں اضافہ کیا جائیگا اور اور نہ کسی کو ناکردہ گناہ کی سزا دی جائے گی۔
Top