Tafseer-e-Baghwi - Al-A'raaf : 9
وَ مَنْ خَفَّتْ مَوَازِیْنُهٗ فَاُولٰٓئِكَ الَّذِیْنَ خَسِرُوْۤا اَنْفُسَهُمْ بِمَا كَانُوْا بِاٰیٰتِنَا یَظْلِمُوْنَ
وَمَنْ : اور جس خَفَّتْ : ہلکے ہوئے مَوَازِيْنُهٗ : اس کے وزن فَاُولٰٓئِكَ : تو وہی لوگ الَّذِيْنَ : وہ جنہوں نے خَسِرُوْٓا : نقصان کیا اَنْفُسَهُمْ : اپنی جانیں بِمَا كَانُوْا : کیونکہ تھے بِاٰيٰتِنَا : ہماری آیتوں سے يَظْلِمُوْنَ : ناانصافی کرتے
اور جن لوگوں کے وزن ہلکے ہوں گے تو یہی لوگ ہیں جنہوں نے اپنے تئیں خسارے میں ڈالا اس لئے کہ ہماری آیتوں کے بارے میں بےانصافی کرتے تھے۔
(9) (ومن خفت موازینہ فاولئک الذین خسروا انفسھم بما کانوا باتینا یظلمون) حضرت ابوبکر ؓ نے اپنی وفات کے وقت حضرت عمر ؓ کو ویت کی کہ اس شخص کی تولیں بھاری ہوں گی جس نے دنیا میں حق کا اتباع کیا اور اس شخص کی تولیں ہلکی ہوں گی جس نے دنیا میں باطل کا اتباع کیا۔ اگر یہ اعتراض ہو کہ ” موازینہ “ جمع ہے حالانکہ ترازو نو قیامت کے دن ایک ہوگا ؟ تو جواب یہ ہے کہ اس جمع سے ایک مراد ہے جیسے ” یا ایھا الرسل “ میں جمع ہے لیکن مراد ایک ہے اور بعض نے کہا ہر بندے کا الگ ترازو ہوگا۔ بعض نے کہا کہ میزان دو پلڑوں دو گواہوں اور ایک زبان پر مشتمل ہے اور وزن ان کے مجموعہ سے مکمل ہوگا اس لئے جمع کا صیغہ ذکر کیا گیا ہے۔
Top