Urwatul-Wusqaa - Al-A'raaf : 9
وَ مَنْ خَفَّتْ مَوَازِیْنُهٗ فَاُولٰٓئِكَ الَّذِیْنَ خَسِرُوْۤا اَنْفُسَهُمْ بِمَا كَانُوْا بِاٰیٰتِنَا یَظْلِمُوْنَ
وَمَنْ : اور جس خَفَّتْ : ہلکے ہوئے مَوَازِيْنُهٗ : اس کے وزن فَاُولٰٓئِكَ : تو وہی لوگ الَّذِيْنَ : وہ جنہوں نے خَسِرُوْٓا : نقصان کیا اَنْفُسَهُمْ : اپنی جانیں بِمَا كَانُوْا : کیونکہ تھے بِاٰيٰتِنَا : ہماری آیتوں سے يَظْلِمُوْنَ : ناانصافی کرتے
اور جس کسی کا پلہ ہلکا ہوا تو یہ لوگ وہ ہوں گے جنہوں نے اپنے ہاتھوں اپنا نقصان کیا کیونکہ وہ ہماری آیتوں کے ساتھ ناانصافی کرتے تھے
جن کا تول ہلکا ہوگا وہ وہی ہوں گے جو اپنی جانوں پر ظلم کرتے رہے : 9: یہ اپنی جانوں پر ظلم کرنے والے کون ہیں ؟ وہی جنہوں نے اللہ تعالیٰ کی آیات کا مذاق اڑایا اور حق کے قریب بھی نہ گئے۔ رسول کی فرمانبرداری کا وقت آیا تو ان کو باپ دادا یاد آگیا اور رسول ﷺ کی لائی ہوئی ہدایت کو چھوڑ کر انہوں نے باپ دادا کی رسومات کو اپنایا اور اختیار کیا۔ ان کو توجہ دلائی گئی تو انہوں نے مذاق اڑا دیا پھر جب اعمال کے خسارے میں رہے اس کا اندازہ کون کرسکتا ہے ؟ ہر وہ شخص جو ” زیرو “ کی حقیقت کو سمجھتا ہے اور آج کل لوگ اس کو ” گول انڈا “ کے نام سے بھی یاد کرتے ہیں۔ یہ لوگ کون ہیں ؟ وہی جو آیات الٰہی سے بےانصافی اور ظلم کرتے رہے۔ وہ کیسے ؟ اس طرح کہ انہوں نے آیات الٰہی میں غوروفکر نہ کی اور ہدایت کی جو روشنی ان میں موجود تھی اس سے بھی فائدہ نہ اٹھایا بلکہ ضد اور ہٹ دھرمی کے باعث آیات الٰہی سے منہ موڑ دیا اور ہر سنی انہوں نے ان سنی کردی اور دیکھی کو ان دیکھی جانا نہ بصارت سے کام لیا اور نہ بصیرت کے قریب بھٹکے اپنی آخرت کو اپنے ہاتھوں برباد کرلیا اور مرتے دم تک سیدھی روش اختیار نہ کی۔
Top