Tafseer-e-Madani - Al-A'raaf : 9
وَ مَنْ خَفَّتْ مَوَازِیْنُهٗ فَاُولٰٓئِكَ الَّذِیْنَ خَسِرُوْۤا اَنْفُسَهُمْ بِمَا كَانُوْا بِاٰیٰتِنَا یَظْلِمُوْنَ
وَمَنْ : اور جس خَفَّتْ : ہلکے ہوئے مَوَازِيْنُهٗ : اس کے وزن فَاُولٰٓئِكَ : تو وہی لوگ الَّذِيْنَ : وہ جنہوں نے خَسِرُوْٓا : نقصان کیا اَنْفُسَهُمْ : اپنی جانیں بِمَا كَانُوْا : کیونکہ تھے بِاٰيٰتِنَا : ہماری آیتوں سے يَظْلِمُوْنَ : ناانصافی کرتے
اور جن کے پلڑے ہلکے ہوئے تو وہی لوگ ہوں گے جنہوں نے خود خسارے میں ڈالا ہوگا اپنے آپ کو، اس وجہ سے کہ وہ ہماری آیتوں کے ساتھ ظلم کرتے رہے تھے1
13 دولت ایمان سے محرومی سب سے بڑی محرومی ۔ والعیاذ باللہ : ۔ سو اس سے واضح فرما دیا گیا کہ ایمان سے محروم لوگ ہی خسارے میں ہوں گے کہ انہوں نے حق سے منہ موڑ کر اور اپنی متاع حیات کو دنیاوی مفاد اور اس کے عارضی فوائد و منافع کے حصول کے لئے ضائع کردیا اور آخرت کے لئے کچھ نہ کمایا ۔ والعیاذ باللہ العظیم ۔ سو دین حق کی تکذیب اور اس سے اعراض و انکار وہ ہولناک خسارہ ہے جس جیسا دوسرا کوئی خسارہ نہیں ہوسکتا۔ اور یہ ایسا خسارہ ہے جسکی تلافی اور تدارک کی پھر کوئی صورت ممکن نہیں ہوگی۔ سو ایمان و یقین کی دولت سے سرفرازی دارین کی سعادت و سرخروئی سے سرفرازی ہے۔ اور اس سے محرومی دنیا و آخرت کی محرومی ہے ۔ والعیاذ باللہ العظیم ۔ بہرکیف اس ارشاد سے واضح فرما دیا گیا کہ قیامت کے روز میزان عدل میں وزن انہی اعمال کا ہوگا جو ایمان و یقین کے ساتھ خداوند قدوس کی رضا و خوشنودی اور آخرت کے لئے کئے گئے ہوں گے۔ اور جو اعمال اس شان اور اس وصف سے خالی ہوں گے ان کا وہاں کوئی وزن نہیں ہوگا۔ اور ایسے لوگ سخت خسارے میں ہوں گے ۔ وَالْعِیَاذ باللّٰہ العظیمِ ۔ اللہ ہمیشہ اپنی حفاظت اور پناہ میں رکھے ۔ آمین ثم آمین۔
Top