Anwar-ul-Bayan - Yaseen : 79
قُلْ یُحْیِیْهَا الَّذِیْۤ اَنْشَاَهَاۤ اَوَّلَ مَرَّةٍ١ؕ وَ هُوَ بِكُلِّ خَلْقٍ عَلِیْمُۙ
قُلْ : فرما دیں يُحْيِيْهَا : اسے زندہ کرے گا الَّذِيْٓ : وہ جس نے اَنْشَاَهَآ : اسے پیدا کیا اَوَّلَ مَرَّةٍ ۭ : پہلی بار وَهُوَ : اور وہ بِكُلِّ : ہر طرح خَلْقٍ : پیدا کرنا عَلِيْمُۨ : جاننے والا
کہہ دو کہ ان کو وہ زندہ کرے گا جس نے ان کو پہلی بار ان کو پیدا کیا تھا اور وہ سب قسم کا پیدا کرنا جانتا ہے
(36:79) قل : ای قل یا محمد ﷺ آپ کہئے یا جواب دیجئے۔ یحییھا۔ یحییٰ مضارع واحد مذکر غائب احیاء (افعال) مصدر، وہ زندگی دیتا ہے ۔ وہ زندہ کردیتا ہے۔ وہ جان ڈال دیتا ہے۔ ھا ضمیر واحد مذکر غائب اس کا مرجع العظام ہے۔ وہ زندہ کر دے گا ان ہڈیوں کو۔ انشاھا۔ انشا ماضی واحد مذکر غائب ھا ضمیر واحد مؤنث غائب کا مرجع بھی العظام ہے (جس نے) ان کو پیدا کیا تھا۔ اول مرۃ۔ مضاف مضاف الیہ۔ پہلی بار۔ پہلی مرتبہ۔ مرۃ ایک بار۔ اس کی جمع مرار ومرات ہے۔ وھو، میں وائو حالیہ ہے۔ کل خلق مضاف مضاف الیہ (کل حرف جار باء کی وجہ سے مجرور ہے) خلق بمعنی مخلوق ۔ کل خلق۔ ہر قسم کی مخلوق، تمام مخلوقات۔ وھو بکل خلق علیم وہ سب طرح پیدا کرتا خوب جانتا ہے۔ یعنی مخلوقات کی تفصیل اور کیفیت تخلیق کو خوب جانتا ہے ۔ اور اجسام کے منتشر ومتفرق اجزا کے اصول، مواقع اور امتیاز کے طریقوں اور سابق کے طرز پر ان کو باہم جوڑنے اور گذشتہ اعراض اور قوتون کو لوٹا کر لانے یا از سر نو پیدا کرنے سے بخوب واقف ہے۔
Top