Tafseer-e-Mazhari - Yaseen : 79
قُلْ یُحْیِیْهَا الَّذِیْۤ اَنْشَاَهَاۤ اَوَّلَ مَرَّةٍ١ؕ وَ هُوَ بِكُلِّ خَلْقٍ عَلِیْمُۙ
قُلْ : فرما دیں يُحْيِيْهَا : اسے زندہ کرے گا الَّذِيْٓ : وہ جس نے اَنْشَاَهَآ : اسے پیدا کیا اَوَّلَ مَرَّةٍ ۭ : پہلی بار وَهُوَ : اور وہ بِكُلِّ : ہر طرح خَلْقٍ : پیدا کرنا عَلِيْمُۨ : جاننے والا
کہہ دو کہ ان کو وہ زندہ کرے گا جس نے ان کو پہلی بار پیدا کیا تھا۔ اور وہ سب قسم کا پیدا کرنا جانتا ہے
قل یحییھا الذی انشآھا اول مرۃٍ وھو بکل خالق علیم . آپ کہہ دیجئے کہ ان کو وہی زندہ کرے گا جس نے پہلی بار ان کو زندگی عطا کی اور وہ سب طرح پیدا کرنا خوب جانتا ہے۔ قُلْ یُحْیِیْھَا الَّذِیْ الخ پیدا کرنے والے کی قدرت میں کوئی تغیر نہیں ‘ وہ بحالہ باقی ہے اور مادّہ بالذات قابلیت رکھتا ہے ‘ اسلئے وہ دوبارہ زندہ کر دے گا۔ بِکُلِّ خَلْقٍ خلق سے مراد ہے مخلوق۔ عَلِیْم یعنی مخلوقات کی تفصیل اور کیفیت تخلیق کو جانتا ہے۔ وہ اجسام کے منتشر ‘ متفرق اجزاء کے اصول ‘ مواقع اور امتیاز کے طریقوں اور سابق کے طور پر ان کو باہم جوڑنے اور گذشتہ اعراض اور قوتوں کو لوٹا کر لانے یا ازسرنو پیدا کرنے سے واقف ہے۔
Top