Bayan-ul-Quran - Al-An'aam : 159
اِنَّ الَّذِیْنَ فَرَّقُوْا دِیْنَهُمْ وَ كَانُوْا شِیَعًا لَّسْتَ مِنْهُمْ فِیْ شَیْءٍ١ؕ اِنَّمَاۤ اَمْرُهُمْ اِلَى اللّٰهِ ثُمَّ یُنَبِّئُهُمْ بِمَا كَانُوْا یَفْعَلُوْنَ
اِنَّ : بیشک الَّذِيْنَ : وہ لوگ جنہوں نے فَرَّقُوْا : تفرقہ ڈالا دِيْنَهُمْ : اپنا دین وَكَانُوْا : اور ہوگئے شِيَعًا : گروہ در گروہ لَّسْتَ : نہیں آپ مِنْهُمْ : ان سے فِيْ شَيْءٍ : کسی چیز میں (کوئی تعلق) اِنَّمَآ : فقط اَمْرُهُمْ : ان کا معاملہ اِلَى اللّٰهِ : اللہ کے حوالے ثُمَّ : پھر يُنَبِّئُهُمْ : وہ جتلا دے گا انہیں بِمَا : وہ جو كَانُوْا يَفْعَلُوْنَ : کرتے تھے
بیشک جن لوگوں نے اپنے دین کو جدا جدا کردیا (ف 3) اور گروہ گروہ بن گئے آپ کا ان سے کوئی تعلق نہیں بس ان کا معاملہ اللہ کے حوالہ ہے پھر ان کو ان کا کیا ہؤ ا جتلاویں گے۔ (ف 4) (159)
3۔ یعنی دین حق کو بتمامہ قبول نہ کیا خواہ سب کو چھوڑ دیا یا بعض کو اور طریقے شرک وکفر و بدعت کے اختیار کرلیے۔ 4۔ درمنثور میں ابن عباس سے ان گروہوں سے یہود و نصاری مراد ہونا اور ابوہریرہ سے مرفوعا اہل بدعات ہونا اور خاندان میں حسن سے جمیع مشرکین اس اعتبار سے کہ بعض بت پرست ہیں بعض ستارہ پرست ہیں وغیرہ وغیرہ۔ مراد ہونامنقول ہے چونکہ لفظ فرقو سب کو شامل ہوسکتا ہے اس لیے عام مراد لیناانسب ہے۔ البتہ مراتب وعید کے معفاوت ہوں گے یعنی کفار کو عذاب مخلد ہوگا اور مبتدعین کو بوجہ وجود ایمان کے بعد سزائے عقائد فاسدہ کے نجات ہوگی۔
Top