Madarik-ut-Tanzil - Al-An'aam : 159
اِنَّ الَّذِیْنَ فَرَّقُوْا دِیْنَهُمْ وَ كَانُوْا شِیَعًا لَّسْتَ مِنْهُمْ فِیْ شَیْءٍ١ؕ اِنَّمَاۤ اَمْرُهُمْ اِلَى اللّٰهِ ثُمَّ یُنَبِّئُهُمْ بِمَا كَانُوْا یَفْعَلُوْنَ
اِنَّ : بیشک الَّذِيْنَ : وہ لوگ جنہوں نے فَرَّقُوْا : تفرقہ ڈالا دِيْنَهُمْ : اپنا دین وَكَانُوْا : اور ہوگئے شِيَعًا : گروہ در گروہ لَّسْتَ : نہیں آپ مِنْهُمْ : ان سے فِيْ شَيْءٍ : کسی چیز میں (کوئی تعلق) اِنَّمَآ : فقط اَمْرُهُمْ : ان کا معاملہ اِلَى اللّٰهِ : اللہ کے حوالے ثُمَّ : پھر يُنَبِّئُهُمْ : وہ جتلا دے گا انہیں بِمَا : وہ جو كَانُوْا يَفْعَلُوْنَ : کرتے تھے
جن لوگوں نے اپنے دین میں (بہت سے) راستے نکالے اور کئی کئی فرقے ہوگئے ان سے تم کو کچھ کام نہیں۔ ان کا کام خدا کے حوالے پھر جو کچھ وہ کرتے رہے ہیں وہ ان کو (سب) بتائے گا۔
فرقہ بندی میں صحیح راہ : آیت 159: اِنَّ الَّذِیْنَ فَرَّقُوْا دِیْنَہُمْ دین میں اختلاف ڈالا اور فرقے بن گئے جیسے یہود و نصاریٰ مختلف ہوئے۔ حدیث میں ہے کہ یہود اکہتر فرقوں میں بٹ گئے۔ تمام جہنمی ہیں سوائے ایک کے جو نجات پانے والا ہے۔ اور نصاریٰ بہتر فرقوں میں تقسیم ہوئے ایک کے سواء تمام جہنمی ہیں۔ میری امت تہتر فرقوں میں تقسیم ہوگی۔ تمام جہنم میں جائیں گے سوائے ایک کے اور وہ سواد اعظم ہے ایک روایت میں ہے کہ وہ وہ ہے جس پر میں اور میرے صحابہ ہیں۔ (ابن ماجہ ٗ ابودائود ٗ ابن حبان۔ احمد) کہا جاتا ہے۔ انہوں نے تفرقہ ڈالا اپنے دین میں بعض باتوں پر ایمان لائے اور بعض کا انکار کیا۔ قراءت : حمزہ ٗ علی نے فارقوا پڑھا۔ یعنی انہوں نے اپنے دین کو چھوڑا۔ وَکَانُوْا شِیَعًا شیعًا۔ گروہ، ہر گروہ نے اپنا ایک مقتدیٰ بنا لیا۔ لَّسْتَ مِنْہُمْ فِیْ شَیْئٍ یعنی ان کے متعلق سوال کے آپ ذمہ دار نہیں اور نہ ان کے تفرقہ کے متعلق یا ان کے عذاب کے متعلق اِنَّمَآ اَمْرُہُمْ اِلَی اللّٰہِ ثُمَّ یُنَبِّئُہُمْ بِمَا کَانُوْا یَفْعَلُوْنَ پس وہ ان کو اس پر سزا دے گا۔
Top