Dure-Mansoor - An-Nahl : 118
وَ عَلَى الَّذِیْنَ هَادُوْا حَرَّمْنَا مَا قَصَصْنَا عَلَیْكَ مِنْ قَبْلُ١ۚ وَ مَا ظَلَمْنٰهُمْ وَ لٰكِنْ كَانُوْۤا اَنْفُسَهُمْ یَظْلِمُوْنَ
وَ : اور عَلَي : پر الَّذِيْنَ هَادُوْا : جو لوگ یہودی ہوئے (یہودی) حَرَّمْنَا : ہم نے حرام کیا مَا قَصَصْنَا : جو ہم نے بیان کیا عَلَيْكَ : تم پر (سے) مِنْ قَبْلُ : اس سے قبل وَ : اور مَا ظَلَمْنٰهُمْ : نہیں ہم نے ظلم کیا ان پر وَلٰكِنْ : بلکہ كَانُوْٓا : وہ تھے اَنْفُسَهُمْ : اپنے اوپر يَظْلِمُوْنَ : ظلم کرتے
اور ہم نے یہودیوں پر وہ چیزیں حرام کردی تھیں جن کا بیان ہم پہلے سے کرچکے ہیں اور ہم نے ان پر ظلم نہیں کیا لیکن وہ خود ہی اپنی جانوں پر ظلم کرتے تھے،
1:۔ ابن جریر اور ابن ابی حاتم نے حسن ؓ سے (آیت) ” وعلی الذین ھادوا حرمنا ما قصصنا علیک من قبل “ کے بارے میں روایت کیا کہ یہ سورة انعام ہیں ہے۔ 2:۔ ابن جریر اور ابن ابی حاتم نے قتادہ ؓ سے (آیت) ” وعلی الذین ھادوا حرمنا ما قصصنا علیک من قبل “ کے بارے میں روایت کیا کہ اللہ تعالیٰ نے جو بیان فرمایا اس کا ذکر سورة انعام میں ہے جیسے کہ فرماتے ہیں (آیت) ” وعلی الذین ھادوا حرمناکل ذی ظفر “ سے لے کر ” وانا لصدقون “ تک۔
Top