Mutaliya-e-Quran - An-Nahl : 94
قَالُوْا یٰذَا الْقَرْنَیْنِ اِنَّ یَاْجُوْجَ وَ مَاْجُوْجَ مُفْسِدُوْنَ فِی الْاَرْضِ فَهَلْ نَجْعَلُ لَكَ خَرْجًا عَلٰۤى اَنْ تَجْعَلَ بَیْنَنَا وَ بَیْنَهُمْ سَدًّا
قَالُوْا : انہوں نے کہا يٰذَا الْقَرْنَيْنِ : اے ذوالقرنین اِنَّ : بیشک يَاْجُوْجَ : یاجوج وَ : اور مَاْجُوْجَ : ماجوج مُفْسِدُوْنَ : فساد کرنیوالے (فسادی) فِي الْاَرْضِ : زمین میں فَهَلْ : تو کیا نَجْعَلُ : ہم کردیں لَكَ : تیرے لیے خَرْجًا : کچھ مال عَلٰٓي : پر۔ تاکہ اَنْ تَجْعَلَ : کہ تو بنادے بَيْنَنَا : ہمارے درمیان وَبَيْنَهُمْ : اور ان کے درمیان سَدًّا : ایک دیوار
اُن لوگوں نے کہا کہ "اے ذوالقرنین، یاجوج اور ماجوج اس سرزمین میں فساد پھیلاتے ہیں تو کیا ہم تجھے کوئی ٹیکس اس کام کے لیے دیں کہ تو ہمارے اور ان کے درمیان ایک بند تعمیر کر دے؟"
[قَالُوْا : انھوں نے کہا ] [يٰذَا الْقَرْنَيْنِ : اے ذوالقرنین ] [ان : بیشک ] [يَاْجوجَ : یاجوج ] [وَمَاجوجَ : اور ماجوج ] [مُفْسِدُوْنَ : فساد پھیلانے والے ہیں ] [فِي الْاَرْضِ : زمین میں ] [فَهَلْ : تو کیا ] [نَجْعَلُ : ہم مقرر کریں ] [لَكَ : آپ کے لئے ] [خَرْجًا : کوئی ٹیکس ] [عَلٰٓي ان : اس پر کہ ] [تَجْعَلَ : آپ بنادیں ] [بَيْنَنَا : ہمارے درمیان ] [وَبَيْنَهُمْ : اور ان کے درمیان ] [سَدًّا : ایک دیوار ] نوٹ۔ 1: ذوالقرنین نے مشرق کی جانب جو قوم آباد پائی اس کا یہ حال تو قرآن کریم نے ذکر فرمایا کہ وہ دھوپ سے بچنے کے لئے کوئی سامان، مکان، خیمہ، لباس وغیرہ کے ذریعہ نہ کرتے تھے، لیکن ان کے مذہب و امال کا کوئی ذکر نہیں فرمایا اور نہ ہی یہ کہ ذوالقرنین نے ان لوگوں کے ساتھ کیا معاملہ کیا۔ اور ظاہر یہ ہے کہ وہ لوگ بھی کافر ہی تھے اور ذوالقرنین نے ان لوگوں کے ساتھ بھی وہی معاملہ کیا جو مغربی قوم کے ساتھ اوپر مذکور ہوچکا ہے۔ مگر اس کے بیان کرنے کی یہاں اس لئے ضرورت نہیں سمجھی کہ پچھلے واقہ پر قیاس کر کے اس کا بھی علم ہوسکتا ہے۔ (معارف القرآن)
Top