Dure-Mansoor - Az-Zukhruf : 80
اَمْ یَحْسَبُوْنَ اَنَّا لَا نَسْمَعُ سِرَّهُمْ وَ نَجْوٰىهُمْ١ؕ بَلٰى وَ رُسُلُنَا لَدَیْهِمْ یَكْتُبُوْنَ
اَمْ يَحْسَبُوْنَ : یا وہ سمجھتے ہیں اَنَّا : بیشک ہم لَا نَسْمَعُ : نہیں ہم سنتے سِرَّهُمْ : ان کی راز کی باتیں وَنَجْوٰىهُمْ : اور ان کی سرگوشیاں بَلٰى : کیوں نہیں وَرُسُلُنَا : اور ہمارے بھیجے ہوئے لَدَيْهِمْ يَكْتُبُوْنَ : ان کے پاس لکھ رہے ہیں
کیا وہ سمجھتے ہیں کہ ہم نہیں سنتے ان کی چپکی باتوں کو اور ان کے خفیہ مشوروٰ کو ہاں ! ضرور سنتے ہیں اور ہمارے بھیجے ہوئے (فرستادے) ان کے پاس لکھتے ہیں۔
10:۔ ابن جریر (رح) نے محمد بن کعب قرظی (رح) سے روایت کیا کہ تین آدمی کعبہ اور اس کے پردے کے درمیان تھے دو قریش اور ایک ثقفی یا دو ثقفی اور ایک قریش ان میں سے ایک نے کہا کیا یہ تمہاری رائے ہے کہ اللہ تعالیٰ ہمارے کلام کو سنتا ہے ایک نے کہا جب تم زور سے بات کرو تو سنتا ہے اور جب تم چپکے سے بات کرو تو نہیں سنتا تو (یہ آیت) نازل ہوئی (آیت ) ” ام یحسبون انا لا نسمع سرھم ونجوہم “ (کیا یہ لوگ خیال کرتے ہیں کہ ہم ان کے دلوں میں چھپی ہوئی باتیں اور سرگوشیاں نہیں جانتے )
Top