Dure-Mansoor - Al-Maaida : 36
اِنَّ الَّذِیْنَ كَفَرُوْا لَوْ اَنَّ لَهُمْ مَّا فِی الْاَرْضِ جَمِیْعًا وَّ مِثْلَهٗ مَعَهٗ لِیَفْتَدُوْا بِهٖ مِنْ عَذَابِ یَوْمِ الْقِیٰمَةِ مَا تُقُبِّلَ مِنْهُمْ١ۚ وَ لَهُمْ عَذَابٌ اَلِیْمٌ
اِنَّ : بیشک الَّذِيْنَ كَفَرُوْا : جن لوگوں نے کفر کیا (کافر) لَوْ : اگر اَنَّ : یہ کہ لَهُمْ : ان کے لیے مَّا : جو فِي الْاَرْضِ : زمین میں جَمِيْعًا : سب کا سب وَّمِثْلَهٗ : اور اتنا مَعَهٗ : اس کے ساتھ لِيَفْتَدُوْا : کہ فدیہ (بدلہ میں) دیں بِهٖ : اس کے ساتھ مِنْ : سے عَذَابِ : عذاب يَوْمِ الْقِيٰمَةِ : قیامت کا دن مَا : نہ تُقُبِّلَ : قبول کیا جائے گا مِنْهُمْ : ان سے وَلَهُمْ : اور ان کے لیے عَذَابٌ : عذاب اَلِيْمٌ : دردناک
بیشک جن لوگوں نے کفر کیا اگر ان کے پاس وہ سب کچھ ہو جو زمین میں اور اس جیسا اس کے ساتھ اور بھی ہوتا کہ وہ قیامت کے دن کے عذاب سے جان چھڑانے کے لئے دے دیں تو یہ ان سے قبول نہ کیا جائے گا اور ان کے لئے دردناک عذاب ہے۔
(1) مسلم، ابن منذر، ابن ابی حاتم اور ابن جریر نے جابر بن عبداللہ ؓ سے روایت کیا ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ایک قوم آگ سے نکلے گی اور جنت میں داخل ہوگی۔ یزید بن فقیر نے کہا کہ میں نے جابر بن عبد اللہ ؓ سے عرض کیا کہ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں لفظ آیت یریدون ان یخرجوا من النار وما ھم بخرجین منھا فرمایا پہلی آیت کی تلاوت کر (یعنی) لفظ آیت ان الذین کفروا لو ان لھم ما فی الارض جمیعا و مثلہ معہ لیفتدوا بہ من عذاب یوم القیامۃ خبردار بلاشبہ وہ لوگ ہیں جو کافر ہیں۔ مسلمان جہنم میں ہمیشہ نہیں رہیں گے (2) امام بخاری نے، الادب المفرد، ابن مردویہ اور بیہقی نے شعب میں طلق بن حبیب ؓ سے روایت کیا کہ میں لوگوں میں سب سے سخت جھٹلانے والا تھا۔ شفاعت کو یہاں تک کہ میں جابر بن عبداللہ سے ملا۔ میں نے ان پر وہ آیت پڑھی جس پر میں قدرت رکھتا تھا کہ جن میں اللہ تعالیٰ نے دوزخ والوں کو ہمیشہ داخلے کے بارے میں بیان فرمایا۔ جابر ؓ نے فرمایا اے طلق ! کیا تیری یہ رائے ہے کہ تو مجھ سے زیادہ کتابیں پڑھتا ہے۔ اور رسول اللہ ﷺ کی سنت کو زیادہ جاننے والا ہے۔ بلاشبہ جن لوگوں کے بارے میں تو نے آیات پڑھی ہیں وہ مشرک لوگ ہیں لیکن یہ (مسلمانوں کی) قوم جنہوں نے گناہ کئے۔ پھر انہوں نے ان کو چھوڑ دیا۔ پھر اپنے ہاتھوں کو اپنے کانوں کی طرف اٹھائے اور کہا یہ دونوں میرے ہاتھ ہیں۔ اگر میں نے رسول اللہ ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے نہ سنا ہوتا کہ آپ نے فرمایا وہ لوگ آگ سے نکلیں گے داخل ہونے کے بعد اور ہم بھی قرآن مجید کی اس طرح تلاوت کرتے ہیں جیسے تم تلاوت کرتے ہو۔ (3) ابن جریر نے عکرمہ ؓ سے روایت کی ہے کہ نافع بن ارزق نے ابن عباس ؓ سے اس آیت کے بارے میں پوچھا (یعنی) لفظ آیت وما ھم بخرجین منھا ابن عباس ؓ نے فرمایا افسوس ہے تجھ پر، اس سے اوپر والی آیت پڑھو۔ اور یہ آیت کفار کے لئے ہے۔ (4) عبد بن حمید نے عکرمہ ؓ سے روایت کی ہے کہ اللہ تعالیٰ جب اپنی مخلوق کے درمیان فیصلہ سے فارغ ہوجائیں گے تو اپنے عرش کے نیچے سے ایک کتاب نکالیں گے اس میں یہ (لکھا ہوا) ہوگا کہ میری رحمت میرے غصہ سے آگے بڑھ گئی اور میں سب رحم کرنے والوں میں سے زیادہ رحم کرنے والا ہوں، راوی نے کہا اور پھر اللہ تعالیٰ دوزخ میں سے جنت والوں کی تعداد کے برابر لوگ نکالیں گے۔ یا فرمایا حبشیوں سے دگنا نکالے گا۔ ان کے یہاں لکھا ہوگا۔ (گردن کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا کہ) یہ اللہ تعالیٰ کے آزاد کردہ غلام ہوں گے۔ ایک آدمی نے عکرمہ ؓ سے فرمایا اے ابو عبداللہ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں لفظ آیت یریدون ان یخرجوا من النار وما ھم بخرجین منھا فرمایا تو ہلاک ہو یہ تو وہ لوگ ہیں جو جہنم کے اہل ہیں۔ (5) ابن منذر اور بیہقی نے اشعث ؓ سے روایت کیا میں نے کہا مجھ کو بتائیے اللہ تعالیٰ کے اس قول کے بارے میں لفظ آیت یریدون ان یخرجوا من النار وما ھم بخرجین منھا تو انہوں نے فرمایا اللہ کی قسم تو کسی چیز سے بھی نہیں چوکتا، یہ جہنم کے اہل ہیں۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا جہنم سے نہیں نکلیں گے۔ (6) ابوالشیخ نے ابو مالک (رح) سے روایت کیا لفظ آیت عذاب مقیم کا معنی ہے کہ وہ عذاب دائمی ہوگا۔ جو ختم نہ ہوگا۔
Top