Dure-Mansoor - Al-Maaida : 35
یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوا اتَّقُوا اللّٰهَ وَ ابْتَغُوْۤا اِلَیْهِ الْوَسِیْلَةَ وَ جَاهِدُوْا فِیْ سَبِیْلِهٖ لَعَلَّكُمْ تُفْلِحُوْنَ
يٰٓاَيُّھَا : اے الَّذِيْنَ اٰمَنُوا : جو لوگ ایمان لائے اتَّقُوا : ڈرو اللّٰهَ : اللہ وَابْتَغُوْٓا : اور تلاش کرو اِلَيْهِ : اس کی طرف الْوَسِيْلَةَ : قرب وَجَاهِدُوْا : اور جہاد کرو فِيْ : میں سَبِيْلِهٖ : اس کا راستہ لَعَلَّكُمْ : تاکہ تم تُفْلِحُوْنَ : فلاح پاؤ
اے ایمان والو ! اللہ سے ڈرو اور اللہ تعالیٰ کا قرب تلاش کرو اور اللہ کی راہ میں جہاد کرو تاکہ تم کامیاب ہوجاؤ
(1) امام عبد بن حمید، الفریابی، ابن جریر، ابن منذر اور ابن ابی حاتم نے اس کے بارے میں فرمایا کہ لفظ آیت وابتغوا الیہ الوسیلۃ سے قربت مراد ہے۔ (2) حاکم نے (اور اس کی تصحیح بھی کی ہے) حذیفہ ؓ سے روایت کیا کہ لفظ آیت وابتغوا الیہ الوسیلۃ سے قربت مراد ہے۔ (3) عبد بن حمید، ابن جریر، ابن منذر نے قتادہ سے کہ لفظ آیت وابتغوا الیہ الوسیلۃ سے مراد ہے کہ اللہ کی طرف قرب حاصل کرو اور اس کی اطاعت کے ساتھ اور اپنے عمل کے ساتھ جس سے وہ راضی ہو۔ (4) عبد بن حمید نے ابو وائل (رح) سے روایت کیا کہ انہوں نے لفظ آیت الیہ الوسیلۃ کے بارے میں فرمایا کہ ” وسیلہ “ ایمان میں ہے (کہ ایمان میں وسیلہ تلاش کرو) (5) امام طستی اور ابن الانباری نے الوقف اور ابتداء میں نافع بن ارزق (رح) سے روایت کیا کہ انہوں نے ابن عباس ؓ سے پوچھا کہ مجھے اللہ عزوجل کے اس قول لفظ آیت وابتغوا الیہ الوسیلۃ کے بارے میں بتائیے۔ فرمایا اس سے مراد حاجت ہے۔ پوچھا کیا عرب کے لوگ اس معنی سے واقف ہیں فرمایا کے ہاں کیا تو نے عنترہ کو یہ کہتے ہوئے نہیں سنا۔ ان الرجال لھم الیک وسیلۃ ان یاخدوک تکلی وتخصبی ترجمہ : یقیناً لوگوں کو تیری طرف حاجت اور وسیلہ ہے۔ اگر وہ تیرا دامن مضبوطی سے پکڑ لیں تو تو انہیں اس کا تاج پہنا دے گا اور سر سبز و شاداب کر دے گی۔
Top