Dure-Mansoor - Adh-Dhaariyat : 17
كَانُوْا قَلِیْلًا مِّنَ الَّیْلِ مَا یَهْجَعُوْنَ
كَانُوْا : وہ تھے قَلِيْلًا : تھوڑا مِّنَ الَّيْلِ : رات سے، میں مَا يَهْجَعُوْنَ : وہ سوتے
یہ لوگ رات کو کم سوتے تھے
6:۔ ابوداؤد وابن جریر (رح) وابن ابی حاتم (رح) والحاکم (وصححہ) وابن مردویہ (رح) والبیہقی (رح) نے اپنی سنن میں انس ؓ سے روایت کیا کہ (آیت ) '' کانوا قلیلا من الیل ما یھجعون '' سے مراد ہے کہ وہ مغرب اور عشاء کے درمیان نماز (نفل) پڑھتے تھے اور اسی طرح یہ آیت بھی ہے (آیت ) '' تتجافی جنوبھم '' (کہ ان کے پہلو ان کی خوابگاہوں سے دوررہتے تھے) 7:۔ ابن ابی شیبہ (رح) وابن جریر (رح) نے ابوالعالیہ (رح) سے روایت کیا کہ (آیت ) '' کانوا قلیلا من الیل ما یھجعون '' سے مراد ہے کہ وہ عشاء کی نماز سے پہلے نہیں سوتے ہیں۔ 8:۔ ابن ابی شیبہ (رح) وابن نصر (رح) وابن المذر (رح) نے عطا (رح) سے روایت کیا کہ (آیت ) '' کانوا قلیلا من الیل ما یھجعون '' یعنی (یہ اس وقت تھا کہ جب قیام اللیل کا حکم دیا اور ابوذر ؓ نے ایک لکڑی پر ٹیک لگائی اور دو ماہ اس حکم پر قائم رہے پھر رخصت نازل ہوئی اور فرمایا (آیت ) '' فاقرء وا ماتیسر من القران ' ' (المزمل آیت 30) پس پڑھو تم جتنا قرآن میں سے آسان ہے) 9:۔ ابن جریر (رح) وابن المنذر (رح) نے ضحاک (رح) سے اس آیت کے بارے میں روایت کیا کہ لوگوں میں سے تھوڑے لوگ تھے یہ عمل کرتے تھے جب کہ یہ وہاں تھے۔ قیام اللیل کی پابندی کرنے والے : 10:۔ ابن ابی شیبہ (رح) نے ضحاک (رح) سے اس آیت کے بارے میں روایت کیا کہ یہ متقی لوگ ہیں جو لوگوں میں سے تھوڑے ہیں۔
Top